سعودی ولی عہد تیل کی منڈی کے استحکام میں دلچسپی رکھتے ہیں: پوٹن

پوٹن نے ولدائی فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روس صرف اپنے وجود کے حق کا دفاع کر رہا ہے، انہوں نے مغربی ممالک پر الزام عائد کیا کہ وہ ان کے ملک کو تباہ کرنا چاہتے ہیں اور اسے نقشے سے مٹانا چاہتے ہیں (ای.پی.اے)
پوٹن نے ولدائی فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روس صرف اپنے وجود کے حق کا دفاع کر رہا ہے، انہوں نے مغربی ممالک پر الزام عائد کیا کہ وہ ان کے ملک کو تباہ کرنا چاہتے ہیں اور اسے نقشے سے مٹانا چاہتے ہیں (ای.پی.اے)
TT

سعودی ولی عہد تیل کی منڈی کے استحکام میں دلچسپی رکھتے ہیں: پوٹن

پوٹن نے ولدائی فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روس صرف اپنے وجود کے حق کا دفاع کر رہا ہے، انہوں نے مغربی ممالک پر الزام عائد کیا کہ وہ ان کے ملک کو تباہ کرنا چاہتے ہیں اور اسے نقشے سے مٹانا چاہتے ہیں (ای.پی.اے)
پوٹن نے ولدائی فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روس صرف اپنے وجود کے حق کا دفاع کر رہا ہے، انہوں نے مغربی ممالک پر الزام عائد کیا کہ وہ ان کے ملک کو تباہ کرنا چاہتے ہیں اور اسے نقشے سے مٹانا چاہتے ہیں (ای.پی.اے)

روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے کل (بروز جمعرات) کہا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان احترام کے مستحق ہیں اور انہوںنے زور دیتے ہوئے کہا کہ روس "مملکت سعودی عرب کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔"
پوٹن نے زور دیا کہ "تیل کی منڈیوں کے لیے استحکام اہم ہے اور سعودی ولی عہد مارکیٹ کے توازن اور استحکام کی حمایت کرتے ہیں۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "سعودی عرب اپنے قومی مفادات کے تحفظ اور تیل کی منڈی میں توازن قائم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔"  پوٹن نے مزید کہا کہ "ہم سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو فروغ دیں گے اور برکس بلاک میں اس کی شمولیت کی حمایت کریں گے۔"
پوٹن نے ماسکو میں "والدائی فورم" سے پہلے خطاب کیا، جس میں انہوں نے زور دیا کہ "مغرب استعمار کے ہاتھوں اندھا ہو چکا ہے اور باقی دنیا کو نگلنے کی کوشش کر رہا ہے۔" یوکرین کے تنازعے کے پس منظر میں انہوں نے کہا کہ "روس جو کچھ کر رہا ہے وہ اپنے وجود کے حق کے دفاع کے سوا کچھ نہیں ہے۔"
پوٹن نے کہا کہ "روس مغرب کی مخالفت نہیں کرتا،" انہوں نے امریکیوں اور مغربیوں پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ "وہ اسے (روس) کو تباہ کرنا چاہتے ہیں اور نقشے سے مٹانا چاہتے ہیں۔" (...)

جمعہ - 3 ربیع الثانی 1444 ہجری - 28 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16040]
 



وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے
TT

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

"پروفیشنل ایکریڈیٹیشن" پروگرام کے تحت وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی نے ان تمام منتخب کردہ ممالک کا احاطہ مکمل کر لیا ہے جو پروفیشنل ویریفکیشن کے ذریعے مزدور برآمد کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ اس اقدام کا مقصد غیر ملکی افرادی قوت کی مہارتوں کے میعار کو بہتر بنانا ہے۔ یہ ہدف وزارت خارجہ کے تعاون سے 160 ممالک میں مکمل کر لیا گیا۔

یہ سروس کابینہ کی قرارداد نمبر 195 کے مطابق ہے جس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ مملکت میں داخل ہونے سے پہلے تارکین وطن افراد کے پاس سعودی لیبر مارکیٹ کے عین مطابق قابل اعتماد تعلیمی قابلیت، عملی تجربہ اور اپنے پیشے میں مہارت ہو۔

"پیشہ ورانہ تصدیق" سروس کی مرکزی توجہ افرادی قوت کی متعلقہ شعبے میں میعاری تعلیمی قابلیت اور انتہائی ہنر مند پیشوں میں مہارت ہے۔ واضح رہے کہ یہ عمل سعودی عرب کے منظور شدہ درجہ بندی معیار کے مطابق کیا جاتا ہے جیسے کہ سعودی یونیفائیڈ کلاسیفیکیشن آف پروفیشنز اور سعودی یونیفائیڈ کلاسیفیکیشن آف ایجوکیشن لیولز اینڈ سپیشلائیزیشنز ۔ یہ سروس مکمل طور پر خودکار ہے اور یہ آسان اور تیز رفتار طریقہ کار کے ساتھ ایک مرکزی پلیٹ فارم کے ذریعے پیشہ ورانہ تصدیق کے لیے فراہم کی جاتی ہے۔

"پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کے دوران وزارت برائے انسانی وسائل نے 1,007 پیشوں کا احاطہ مکمل کیا جس میں دنیا بھر سے تمام مزدور برآمد کرنے والے ممالک شامل ہیں ۔ وزارت متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر انتہائی ہنر مند پیشوں کو شامل کرنے کا کام جاری رکھے گی جو سعودی یونیفائیڈ کلاسیفکیشن کے مطابق گروپ 1-3 میں آتے ہیں۔ ان پیشوں میں انجنیئرنگ، صحت سے منسلک شعبے بھی شامل ہیں۔

یہ بات قابل توجہ ہے کہ وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی کا مقصد اس سروس کے ذریعے لیبر مارکیٹ کو ریگولیٹ کرنا، لیبر مارکیٹ میں ملازمتوں اور سروسز کو بہتر بنانا اور پیداوار کے معیار کو بڑھانا ہے۔


نامور بینکنگ کمپنی " روتھچلڈ اینڈ کو" کا ریاض میں اپنا دفتر کھولنے کا اعلان

کنگ عبداللہ فنانشل سینٹر (واس)
کنگ عبداللہ فنانشل سینٹر (واس)
TT

نامور بینکنگ کمپنی " روتھچلڈ اینڈ کو" کا ریاض میں اپنا دفتر کھولنے کا اعلان

کنگ عبداللہ فنانشل سینٹر (واس)
کنگ عبداللہ فنانشل سینٹر (واس)

"روتھچلڈ اینڈ کو" نے مملکت سعودی عرب میں اپنی سٹریٹجک توسیع کے ضمن میں اتوار کے روز دارالحکومت ریاض میں اپنے نئے دفتر کے افتتاح کا اعلان کیا، جس سے مشرق وسطیٰ میں اس کے وجود کو تقویت ملے گی۔

پیرس میں قائم اس بینکنگ کمپنی نے اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان میں کہا کہ یہ قدم مملکت سعودی عرب کی ترقی کی صلاحیت پر "روتھچلڈ اینڈ کو" کے عزم اور یقین کی عکاسی کرتا ہے۔

کمپنی نے مزید کہا کہ کنگ عبداللہ فنانشل سینٹر ریاض میں واقع ان کا نیا دفتر "روتھچلڈ اینڈ کو" کو مشاورتی خدمات کی ایک جامع رینج فراہم کرنے کے قابل بنائے گا، جس میں انضمام، حصول قرض اور تنظیم نو سے متعلق مشاورت اور اسٹاک مارکیٹ کے حل شامل ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ریاض میں اس کا نیا دفتر "خطے میں موجود بھرپور ٹیلنٹ اور "روتھچلڈ اینڈ کو" کی شاندار قیادت کا فائدہ اٹھا کر اسٹریٹجک مشاورت کے ذریعے صارفین کو مقامی سطح پر ایک بڑا پلیٹ فارم مہیا کر کے گروپ کے کاروبار کو بڑھا دے گا۔"(...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]


44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]