85 بلین ڈالر اور ٹنوں سونا السودانی کو الکاظمی کی میراث کے طور پر ملا ہے

عراق کے نئے وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کو کل اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے سے قبل بغداد میں سرکاری محل میں آنر گارڈ کا جائزہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
عراق کے نئے وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کو کل اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے سے قبل بغداد میں سرکاری محل میں آنر گارڈ کا جائزہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

85 بلین ڈالر اور ٹنوں سونا السودانی کو الکاظمی کی میراث کے طور پر ملا ہے

عراق کے نئے وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کو کل اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے سے قبل بغداد میں سرکاری محل میں آنر گارڈ کا جائزہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
عراق کے نئے وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کو کل اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے سے قبل بغداد میں سرکاری محل میں آنر گارڈ کا جائزہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل جمعہ کو عراق کے نئے وزیر اعظم محمد شیاع السودانی نے اپنی ذمہ داریاں شروع کی ہے اور اپنے پیشرو مصطفیٰ الکاظمی سے سرکاری محل کی چابیاں اور مرکزی بینک کی چابیاں حاصل کی ہے جس میں 130 ٹن سونے کے علاوہ تقریباً 85 ارب ڈالر کا مالیاتی ذخیرہ موجود ہے۔
 
السودانی کے اپنے نئے عہدے کے فرائض سنبھالنے سے چند روز قبل ہی "صدی کی چوری" کے نام سے ایک نیا معاملہ سامنے آگیا ہے جس کا تخمینہ ڈھائی ارب ڈالر ہے، اگرچہ اس بے مثال چوری کے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے لیکن اس بڑی چوری کے اثرات اب بھی اِدھر اُدھر ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے الکاظمی کے مخالفین ان کو ہی ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں جبکہ ان کے حامیوں کا کہنا ہے کہ ان کی حکومت نے اپنے آخری دنوں میں اس چوری کا انکشاف کیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 04 ربیع الثانی 1444ہجری -  29 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16041]    



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]