ایک حملہ کے بعد پیلوسی کے شوہر ہسپتال میں ہوئے داخل

نینسی پیلوسی کو اپنے شوہر کے ساتھ ایک موقع پر دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
نینسی پیلوسی کو اپنے شوہر کے ساتھ ایک موقع پر دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ایک حملہ کے بعد پیلوسی کے شوہر ہسپتال میں ہوئے داخل

نینسی پیلوسی کو اپنے شوہر کے ساتھ ایک موقع پر دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
نینسی پیلوسی کو اپنے شوہر کے ساتھ ایک موقع پر دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر کے شوہر نینسی پیلوسی کو جمعے کے روز ان کے گھر کے پاس پرتشدد حملے کا نشانہ بنایا گیا ہے اور انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جیسا کہ ان کے ترجمان نے اعلان کیا ہے۔

ڈریو ہیمل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ آج صبح (کل) ایک حملہ آور سان فرانسسکو میں پیلوسی کے گھر میں گھس آیا اور مسٹر پیلوسی پر پرتشدد حملہ کر دیا اور انہوں نے مزید کہا کہ نینسی پیلوسی اس وقت وہاں موجود نہیں تھیں اور ترجمان نے مزید یہ بھی کہا کہ 82 سالہ پال پیلوسی کو ہسپتال لے جایا گیا ہے جہاں ان کی بہترین دیکھ بھال کی جا رہی ہے جبکہ حملہ آور کے محرکات کی ابھی تفتیش جاری ہے اور رپورٹوں میں بتایا جا رہا ہے کہ یہ سؤال سامنے آرہے ہیں کہ شوہر پر ہونے والے حملہ سے پہلے نینسی پیلوسی کہاں تھیں؟ سیکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ حملہ آور نے پال پیلوسی پر ہتھوڑے سے حملہ کیا اور ان کے سر اور جسم کو نشانہ بنایا ہے اور پولیس اہلکار سان فرانسسکو کے وقت کے مطابق صبح 2:27 پر ان کے گھر پہنچے ہیں اور حملہ آور کو گرفتار کیا ہے اور اسی طرح کیپیٹل پولیس نے بھی ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا ہے کہ وہ تحقیقات میں ایف بی آئی اور سٹی پولیس کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ 04 ربیع الثانی 1444ہجری -  29 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16041]    



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]