عون کے بعد لبنان کو آئینی تشویش کا سامنا ہے

عون کو کل ریپبلکن پیلس کے عملے کے ساتھ الوداعی تقریب کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (دالاتی اور نہرا)
عون کو کل ریپبلکن پیلس کے عملے کے ساتھ الوداعی تقریب کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (دالاتی اور نہرا)
TT

عون کے بعد لبنان کو آئینی تشویش کا سامنا ہے

عون کو کل ریپبلکن پیلس کے عملے کے ساتھ الوداعی تقریب کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (دالاتی اور نہرا)
عون کو کل ریپبلکن پیلس کے عملے کے ساتھ الوداعی تقریب کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (دالاتی اور نہرا)
لبنانی صدر مائکل عون کی آئندہ پیر کو میعاد ختم ہونے کے بعد کے مرحلے کے بارے میں آئینی تشویش کا سامنا ہے؛ کیونکہ صدر جمہوریہ کے سلسلہ میں اتفاق نہ ہونے کے پس منظر میں یہ منصب اب خالی ہو چکا ہے جبکہ تنازعہ بھی بڑھ گیا ہے کہ آیا موجودہ نگران حکومت اس خلا کو سنبھالنے اور ایگزیکٹو برانچ کے فرائض سنبھالنے کے قابل ہے یا نہیں۔

کل صدر عون نے اشارہ کیا ہے کہ وہ حکومت کے استعفیٰ قبول کرنے کے فرمان پر دستخط کریں گے جب تک کہ کوئی اور حکومت قائم نہ ہو جائے اور یہ ایک غیر معمولی اقدام ہے جسے ان سے پہلے کسی صدر نے کیا ہے۔

جب تک کہ دوسری حکومت قائم نہ ہو جائے حکومت کے استعفے کو قبول کرنے کے فرمان پر دستخط کرنے کے اپنے ارادے کے غیر قانونی ہونے کے بارے میں صدر عون نے واضح کیا ہے کہ کوئی آئینی متن نہیں ہے جس میں اس کی ضرورت ہو بلکہ یہ مسئلہ اصولوں سے متعلق ہے اور رواج کی خلاف ورزی کی جا سکتی ہے۔

بار ایسوسی ایشن کے سابق سربراہ رشيد درباس نے جواب دیا ہے کہ حکومت نے اپنا استعفیٰ اس وقت تک پیش نہیں کیا جب تک کہ اسے قبول یا مسترد نہ کر دیا جائے، بلکہ استعفیٰ ناگزیر اور قانون کے مطابق ہوا ہے اور ساتھ ہی اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ صدر جمہوریہ یہ صورتحال پیدا نہیں کرتے ہیں (حکومت کا استعفیٰ) بلکہ اس کا اعلان کرتے ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ 04 ربیع الثانی 1444ہجری -  29 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16041]    



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]