عون کے بعد لبنان کو آئینی تشویش کا سامنا ہے

عون کو کل ریپبلکن پیلس کے عملے کے ساتھ الوداعی تقریب کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (دالاتی اور نہرا)
عون کو کل ریپبلکن پیلس کے عملے کے ساتھ الوداعی تقریب کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (دالاتی اور نہرا)
TT

عون کے بعد لبنان کو آئینی تشویش کا سامنا ہے

عون کو کل ریپبلکن پیلس کے عملے کے ساتھ الوداعی تقریب کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (دالاتی اور نہرا)
عون کو کل ریپبلکن پیلس کے عملے کے ساتھ الوداعی تقریب کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (دالاتی اور نہرا)
لبنانی صدر مائکل عون کی آئندہ پیر کو میعاد ختم ہونے کے بعد کے مرحلے کے بارے میں آئینی تشویش کا سامنا ہے؛ کیونکہ صدر جمہوریہ کے سلسلہ میں اتفاق نہ ہونے کے پس منظر میں یہ منصب اب خالی ہو چکا ہے جبکہ تنازعہ بھی بڑھ گیا ہے کہ آیا موجودہ نگران حکومت اس خلا کو سنبھالنے اور ایگزیکٹو برانچ کے فرائض سنبھالنے کے قابل ہے یا نہیں۔

کل صدر عون نے اشارہ کیا ہے کہ وہ حکومت کے استعفیٰ قبول کرنے کے فرمان پر دستخط کریں گے جب تک کہ کوئی اور حکومت قائم نہ ہو جائے اور یہ ایک غیر معمولی اقدام ہے جسے ان سے پہلے کسی صدر نے کیا ہے۔

جب تک کہ دوسری حکومت قائم نہ ہو جائے حکومت کے استعفے کو قبول کرنے کے فرمان پر دستخط کرنے کے اپنے ارادے کے غیر قانونی ہونے کے بارے میں صدر عون نے واضح کیا ہے کہ کوئی آئینی متن نہیں ہے جس میں اس کی ضرورت ہو بلکہ یہ مسئلہ اصولوں سے متعلق ہے اور رواج کی خلاف ورزی کی جا سکتی ہے۔

بار ایسوسی ایشن کے سابق سربراہ رشيد درباس نے جواب دیا ہے کہ حکومت نے اپنا استعفیٰ اس وقت تک پیش نہیں کیا جب تک کہ اسے قبول یا مسترد نہ کر دیا جائے، بلکہ استعفیٰ ناگزیر اور قانون کے مطابق ہوا ہے اور ساتھ ہی اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ صدر جمہوریہ یہ صورتحال پیدا نہیں کرتے ہیں (حکومت کا استعفیٰ) بلکہ اس کا اعلان کرتے ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ 04 ربیع الثانی 1444ہجری -  29 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16041]    



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]