روس نے "چینی منصوبہ" کی اہمیت کو کم کر دیا

ماسکو کا مغربی پابندیوں کو چیلنج اور دوبارہ "ایٹمی جنگ" کا اشارہ... اور "سی آئی اے" نے اسے "سنگین نتائج" سے خبردار کیا

کل کیف میں یوکرینی افسران تباہ شدہ روسی فوجی گاڑیوں کے سامنے سے گزر رہے ہیں (اے ایف پی)
کل کیف میں یوکرینی افسران تباہ شدہ روسی فوجی گاڑیوں کے سامنے سے گزر رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

روس نے "چینی منصوبہ" کی اہمیت کو کم کر دیا

کل کیف میں یوکرینی افسران تباہ شدہ روسی فوجی گاڑیوں کے سامنے سے گزر رہے ہیں (اے ایف پی)
کل کیف میں یوکرینی افسران تباہ شدہ روسی فوجی گاڑیوں کے سامنے سے گزر رہے ہیں (اے ایف پی)
یوکرین میں امن کے لیے چین کے تجویز کردہ امن منصوبے پر روسی صدارت کی جانب سے پہلے ردعمل کے طور پر کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کل اس اقدام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ، "کریملن چینی دوستوں کے منصوبے کو بہت اہمیت دیتا ہے، لیکن اس کی تفصیلات کو محتاط تجزیہ اور حساب سے مشروط کیا جانا چاہیے جو کہ ایک طویل اور تھکا دینے والا عمل ہے۔"
جب کہ منصوبے کے حوالے سے یہ توقعات پیدا ہو گئی تھیں کہ ماسکو عوامی سطح پر اس اقدام کا خیر مقدم کرے گا اور خاص طور پر اس میں "ممالک کی خودمختاری اور ان کی سالمیت کے احترام" کے بارے میں پہلی شق میں بیان کی گئی کچھ تفصیلات پر اپنے تحفظات ظاہر کرے گا۔ ماسکو کا خیال ہے کہ یہ نقطہ نظر اس کے مفادات پر پورا نہیں اترتا، جس میں خاص طور پر گزشتہ موسم خزاں میں سابق الحاق شدہ کریمیا اور یوکرین کے نئے حصوں سے یوکرین کے پیچھے نہ ہٹنے پر زور دیا گیا ہے۔
اسی طرح پیسکوف نے روس پر عائد یورپی پابندیوں کے حالیہ پیکج کو چیلنج کرتے ہوئے اسے "فضول" قرار دیا اور کہا کہ "یہ واضح ہے کہ وہ صرف نئی فہرستیں تیار کرنے کے لیے ایسے لوگوں کو شامل کر رہے ہیں جن کا پابندیوں کے معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔" (...)

منگل - 7 شعبان 1444 ہجری - 28 فروری 2023ء شمارہ نمبر [16163]

 



واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
TT

واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)

فرانسیسی پریس ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ اور 11 اتحادی ممالک نے کل بدھ کے روز حوثی باغیوں پر زور دیا کہ وہ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر "فوری طور پر اپنے غیر قانونی حملے بند کر دیں"، ورنہ اس کے "نتائج بھگتنے" کے لیے تیار رہیں۔

بین الاقوامی اتحاد نے اپنے بیان میں کہا: "اگر حوثیوں نے زندگیوں، عالمی معیشت اور خطے کی بنیادی آبی گزرگاہوں سے سامان کی آزادانہ نقل و حرکت کو خطرے میں ڈالتے رہے تو انہیں اس کے نتائج کی ذمہ داری اٹھانی ہوگی۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "جان بوجھ کر سویلین بحری جہازوں اور نیول فورسز کے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔" بیان میں مزید کہا گیا کہ "عالمی تجارت کے لیے دنیا کی اہم ترین آبی گزرگاہوں پر تجارتی جہازوں سمیت دیگر بحری جہازوں پر حملے آزادانہ سمندری نقل و حرکت کے لیے براہ راست خطرہ ہیں۔"

بیان میں حوثیوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ "ان غیر قانونی حملوں کو فوری طور پر روکیں اور بحری جہازوں کے غیر قانونی زیر حراست عملے کو چھوڑ دیں۔" (...)

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]