روس نے "چینی منصوبہ" کی اہمیت کو کم کر دیا

ماسکو کا مغربی پابندیوں کو چیلنج اور دوبارہ "ایٹمی جنگ" کا اشارہ... اور "سی آئی اے" نے اسے "سنگین نتائج" سے خبردار کیا

کل کیف میں یوکرینی افسران تباہ شدہ روسی فوجی گاڑیوں کے سامنے سے گزر رہے ہیں (اے ایف پی)
کل کیف میں یوکرینی افسران تباہ شدہ روسی فوجی گاڑیوں کے سامنے سے گزر رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

روس نے "چینی منصوبہ" کی اہمیت کو کم کر دیا

کل کیف میں یوکرینی افسران تباہ شدہ روسی فوجی گاڑیوں کے سامنے سے گزر رہے ہیں (اے ایف پی)
کل کیف میں یوکرینی افسران تباہ شدہ روسی فوجی گاڑیوں کے سامنے سے گزر رہے ہیں (اے ایف پی)
یوکرین میں امن کے لیے چین کے تجویز کردہ امن منصوبے پر روسی صدارت کی جانب سے پہلے ردعمل کے طور پر کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کل اس اقدام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ، "کریملن چینی دوستوں کے منصوبے کو بہت اہمیت دیتا ہے، لیکن اس کی تفصیلات کو محتاط تجزیہ اور حساب سے مشروط کیا جانا چاہیے جو کہ ایک طویل اور تھکا دینے والا عمل ہے۔"
جب کہ منصوبے کے حوالے سے یہ توقعات پیدا ہو گئی تھیں کہ ماسکو عوامی سطح پر اس اقدام کا خیر مقدم کرے گا اور خاص طور پر اس میں "ممالک کی خودمختاری اور ان کی سالمیت کے احترام" کے بارے میں پہلی شق میں بیان کی گئی کچھ تفصیلات پر اپنے تحفظات ظاہر کرے گا۔ ماسکو کا خیال ہے کہ یہ نقطہ نظر اس کے مفادات پر پورا نہیں اترتا، جس میں خاص طور پر گزشتہ موسم خزاں میں سابق الحاق شدہ کریمیا اور یوکرین کے نئے حصوں سے یوکرین کے پیچھے نہ ہٹنے پر زور دیا گیا ہے۔
اسی طرح پیسکوف نے روس پر عائد یورپی پابندیوں کے حالیہ پیکج کو چیلنج کرتے ہوئے اسے "فضول" قرار دیا اور کہا کہ "یہ واضح ہے کہ وہ صرف نئی فہرستیں تیار کرنے کے لیے ایسے لوگوں کو شامل کر رہے ہیں جن کا پابندیوں کے معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔" (...)

منگل - 7 شعبان 1444 ہجری - 28 فروری 2023ء شمارہ نمبر [16163]

 



ایک ملین بے گھر افراد رفح پہنچ چکے ہیں: اقوام متحدہ

بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
TT

ایک ملین بے گھر افراد رفح پہنچ چکے ہیں: اقوام متحدہ

بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر کو اسرائیلی بمباری کے آغاز کے بعد سے غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح میں پہنچنے والے بے گھر افراد کی تعداد تقریباً ایک ملین تک پہنچ چکی ہے۔

اقوام متحدہ نے آج جمعرات کے روز اپنی یومیہ انسانی رپورٹ میں مزید کہا کہ "خان یونس اور دیر البلح میں دشمنانہ کاروائیوں میں شدت آنے اور اسرائیلی فوج کی طرف سے انخلاء کے احکامات کے بعد اب رفح گورنریٹ بے گھر ہونے والوں کے لیے بنیادی پناہ گاہ بن چکا ہے، جہاں ایک ملین سے زیادہ لوگ انتہائی گنجان آباد علاقے میں رہ رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی "اونروا (UNRWA)" کے مطابق 2023 کے آخر تک غزہ میں بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد تقریباً 1.9 ملین ہے، جو اس پٹی کی کل آبادی کا تقریباً 85 فیصد ہے۔ ان میں سے کچھ ایسے بھی لوگ شامل ہیں جو متعدد بار بے گھر ہوئے ہیں، کیونکہ اہل خانہ کی حفاظت کی تلاش میں یہ لوگ پٹی میں بار بار نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوتے رہے ہیں۔

غزہ کی پٹی کے پانچوں گورنریٹس میں "اونروا (UNRWA)" کی 155 عمارتوں میں تقریباً 1.4 ملین بے گھر افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کی ہائی کمشنر نے اس بات کی تصدیق کی کہ غزہ میں کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔ کمیشن نے اپنے جاری بیان میں کہا: "ہم کہیں بھی محفوظ ہونے کی بات نہیں کر سکتے کیونکہ لوگ سڑکوں پر کھلے آسمان تلے سو رہے ہیں اور ان میں سے کچھ انخلاء کے احکامات پر عمل کرنے کے بھی قابل بھی تھے۔"

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]