سوڈان مسلح دھڑوں کا فوج میں ضم ہونے کا منتظر

سیاسی تصفیہ کے لیے "حتمی معاہدے" پر دستخط کے ساتھ

8 فروری کو خرطوم میں سول حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کا ایک منظر (اے ایف پی)
8 فروری کو خرطوم میں سول حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کا ایک منظر (اے ایف پی)
TT

سوڈان مسلح دھڑوں کا فوج میں ضم ہونے کا منتظر

8 فروری کو خرطوم میں سول حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کا ایک منظر (اے ایف پی)
8 فروری کو خرطوم میں سول حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کا ایک منظر (اے ایف پی)

سوڈانی عوام سیکورٹی انتظامات پر تبادلہ خیال کے لیے ایک "ورکشاپ" کے آغاز کا انتظار کر رہے ہے جو شیڈول کے مطابق آئندہ چند روز میں مسلح دھڑوں، جس میں "تیز رفتار سپورٹ" فورسز بھی شامل ہیں، کو فوج میں ضم کرنے کے حوالے سے منعقد کی جائے گی، جیسا کہ ملک میں سیاسی بحران کے حل کے لئے "فریم ورک معاہدے" میں طے کیا گیا تھا۔
خود مختاری کونسل کے سابق رکن، محمد الفکی سلیمان نے کل ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ سیکورٹی اور فوجی اصلاحات کی ورکشاپ چند دنوں کے اندر میڈیا سے دور "فوجی علاقے" میں فوج اور عام شہریوں کی شرکت کے ساتھ منعقد کی جائے گی کیونکہ اس کا تعلق قومی سلامتی کے مسائل سے ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ورکشاپ میں "تیز رفتار سپورٹ" فورسز اور "جوبا امن معاہدے" پر دستخط کرنے والے مسلح دھڑوں کو ضم کرکے فوج کو متحد کرنے کے مسئلے کو حل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا: "ہم نے (سیاسی تصفیے کے لیے) حتمی معاہدے پر دستخط کرکے انضمام کے انتظامات شروع کرنے کے پختہ وعدے حاصل کیے ہیں،" جو کہ 5 دسمبر کو فوج اور شہریوں کے درمیان طے پانے والے "فریم ورک معاہدے" پر مبنی ہے۔ (...)

منگل - 7 شعبان 1444 ہجری - 28 فروری 2023ء شمارہ نمبر [16163]
 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]