سوڈان مسلح دھڑوں کا فوج میں ضم ہونے کا منتظر

سیاسی تصفیہ کے لیے "حتمی معاہدے" پر دستخط کے ساتھ

8 فروری کو خرطوم میں سول حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کا ایک منظر (اے ایف پی)
8 فروری کو خرطوم میں سول حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کا ایک منظر (اے ایف پی)
TT

سوڈان مسلح دھڑوں کا فوج میں ضم ہونے کا منتظر

8 فروری کو خرطوم میں سول حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کا ایک منظر (اے ایف پی)
8 فروری کو خرطوم میں سول حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کا ایک منظر (اے ایف پی)

سوڈانی عوام سیکورٹی انتظامات پر تبادلہ خیال کے لیے ایک "ورکشاپ" کے آغاز کا انتظار کر رہے ہے جو شیڈول کے مطابق آئندہ چند روز میں مسلح دھڑوں، جس میں "تیز رفتار سپورٹ" فورسز بھی شامل ہیں، کو فوج میں ضم کرنے کے حوالے سے منعقد کی جائے گی، جیسا کہ ملک میں سیاسی بحران کے حل کے لئے "فریم ورک معاہدے" میں طے کیا گیا تھا۔
خود مختاری کونسل کے سابق رکن، محمد الفکی سلیمان نے کل ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ سیکورٹی اور فوجی اصلاحات کی ورکشاپ چند دنوں کے اندر میڈیا سے دور "فوجی علاقے" میں فوج اور عام شہریوں کی شرکت کے ساتھ منعقد کی جائے گی کیونکہ اس کا تعلق قومی سلامتی کے مسائل سے ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ورکشاپ میں "تیز رفتار سپورٹ" فورسز اور "جوبا امن معاہدے" پر دستخط کرنے والے مسلح دھڑوں کو ضم کرکے فوج کو متحد کرنے کے مسئلے کو حل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا: "ہم نے (سیاسی تصفیے کے لیے) حتمی معاہدے پر دستخط کرکے انضمام کے انتظامات شروع کرنے کے پختہ وعدے حاصل کیے ہیں،" جو کہ 5 دسمبر کو فوج اور شہریوں کے درمیان طے پانے والے "فریم ورک معاہدے" پر مبنی ہے۔ (...)

منگل - 7 شعبان 1444 ہجری - 28 فروری 2023ء شمارہ نمبر [16163]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]