اقوام متحدہ کا اس سال لیبیا کے انتخابات کے لیے ایک نیا قدم

گزشتہ ہفتے نیویارک روانگی سے قبل باتیلی کی جانب سے "ٹوئٹر" پر پوسٹ کی گئی ایک تصویر
گزشتہ ہفتے نیویارک روانگی سے قبل باتیلی کی جانب سے "ٹوئٹر" پر پوسٹ کی گئی ایک تصویر
TT

اقوام متحدہ کا اس سال لیبیا کے انتخابات کے لیے ایک نیا قدم

گزشتہ ہفتے نیویارک روانگی سے قبل باتیلی کی جانب سے "ٹوئٹر" پر پوسٹ کی گئی ایک تصویر
گزشتہ ہفتے نیویارک روانگی سے قبل باتیلی کی جانب سے "ٹوئٹر" پر پوسٹ کی گئی ایک تصویر

لیبیا کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی عبداللہ باتیلی نے کل سلامتی کونسل کو بریفنگ دینے کے دوران اعلان کیا کہ وہ اس سال لیبیا میں قانون ساز اور صدارتی انتخابات منعقد کرانے کی راہ ہموار کرنے کے لیے ایک پہل کاری کا آغاز کریں گے اور ایک اعلیٰ سطح کی قیادتی کمیٹی تشکیل دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی اہم سیاسی اداروں اور شخصیات کے نمائندوں، قبائلی رہنماؤں، سول سوسائٹی کی تنظیموں، سیکورٹی حکام اور دیگر دلچسپی رکھنے والے گروہوں کو جمع کرے گی۔
باتیلی نے پارلیمنٹ اور ریاست کی سپریم کونسل کو متفقہ آئینی بنیادوں پر اتفاق کرنے کے قابل بنانے کے لیے "موجودہ صورتحال کو تبدیل کرنے" کا مطالبہ کیا، جس کے نتیجے میں رواں سال کے دوران "جامع اور شفاف" صدارتی اور قانون ساز انتخابات کا اجرا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ سیاسی عمل "لیبیا کے لوگوں کی خواہشات کے مطابق نہیں ہے جو اپنے لیڈروں کو منتخب کرنے اور اپنے سیاسی اداروں کو سرگرم کرنا چاہتے ہیں۔" ان کا کہنا ہے کہ "لیبیوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے،" اب وہ "2023 میں جامع اور شفاف انتخابات کے انعقاد کے لیے سیاسی اداکاروں کی مرضی اور خواہش پر سوال اٹھاتے ہیں۔"(...)

منگل - 7 شعبان 1444 ہجری - 28 فروری 2023ء شمارہ نمبر [16163]
 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]