ایرانی کرنسی میں گراوٹ سے مظاہروں کو ہوا ملنے کا خطرہ

تہران کرنسی بحران میں اضافے کا ذمہ دار "دشمنوں کی سازش" کو قرار دے رہے ہیں

تہران میں ایک شخص ایکسچینج شاپ پر اپنے ہاتھ میں 100 ڈالر کے چھ نوٹ اٹھائے ہوئے ہے (ایکو ایران)
تہران میں ایک شخص ایکسچینج شاپ پر اپنے ہاتھ میں 100 ڈالر کے چھ نوٹ اٹھائے ہوئے ہے (ایکو ایران)
TT

ایرانی کرنسی میں گراوٹ سے مظاہروں کو ہوا ملنے کا خطرہ

تہران میں ایک شخص ایکسچینج شاپ پر اپنے ہاتھ میں 100 ڈالر کے چھ نوٹ اٹھائے ہوئے ہے (ایکو ایران)
تہران میں ایک شخص ایکسچینج شاپ پر اپنے ہاتھ میں 100 ڈالر کے چھ نوٹ اٹھائے ہوئے ہے (ایکو ایران)

ایرانی حکومت نے ایک "سازش" کے بارے میں خبردار کیا ہے جس کا مقصد عوامی مظاہروں کو ہوا دینا ہے، جب کہ ایرانی مالیاتی منڈیوں میں غیر ملکی کرنسیوں میں نئی ​​چھلانگ کے بعد ڈرامائی پیش رفت دیکھنے میں آئی، خاص طور پر ڈالر کے مقابلے میں ایرانی ریال کی قیمت میں کمی، جو امریکی پابندیوں کے نتیجے میں زوال پذیر معاشی طوفان سے تباہ ہو رہا ہے۔
غیر ملکی کرنسیوں کے مقابلے میں ایرانی کرنسی "ریال" کی قیمت میں کمی کا سلسلہ جاری رکھا۔ کل صبح غیر سرکاری مارکیٹ میں ایک ڈالر کی قیمت 601.500 ریال تک پہنچ گئی جب کہ اس سے قبل یہ مالیاتی کام کے دن کے اختتام پر 580.000 ریال تھی۔ فارن کرنسی ایکسچینج سائٹ "Bonbast.com" کے بیان کے مطابق ہفتے کے روز یہ قیمت 575.000 ریال تھی۔
ایرانی وزیر داخلہ احمد وحیدی نے کہا کہ، "ہم کرنسی کے معاملے میں ملک میں ہونے والے حالیہ واقعات کو ایک سازش سمجھتے ہیں،" لیکن انہوں نے مزید کہا کہ "مہنگائی ہمارے دائمی معاشی مسائل میں سے ایک ہے۔" اس کے باوجود انہوں نے کہا: "ہمارے نہیں دیکھتے کہ کرنسی مارکیٹ کے بحران کی وجہ صرف معاشی وجوہات ہیں، بلکہ یہ دشمن کی طرف سے ایک سازش ہے۔" (...)

پیر - 6 شعبان 1444 ہجری - 27 فروری 2023ء شمارہ نمبر [16162]
 



سعودی عرب کی "ڈیووس" میں شرکت اختتام پذیر اور ریاض میں عالمی اقتصادی برادری کے استقبال کی تیار

ایک ڈائیلاگ سیشن کا منظر بعنوان "کنگڈم... مزید پائیدار معیشت کی طرف مسلسل کوششیں" (ورلڈ اکنامک فورم کی ویب سائٹ)
ایک ڈائیلاگ سیشن کا منظر بعنوان "کنگڈم... مزید پائیدار معیشت کی طرف مسلسل کوششیں" (ورلڈ اکنامک فورم کی ویب سائٹ)
TT

سعودی عرب کی "ڈیووس" میں شرکت اختتام پذیر اور ریاض میں عالمی اقتصادی برادری کے استقبال کی تیار

ایک ڈائیلاگ سیشن کا منظر بعنوان "کنگڈم... مزید پائیدار معیشت کی طرف مسلسل کوششیں" (ورلڈ اکنامک فورم کی ویب سائٹ)
ایک ڈائیلاگ سیشن کا منظر بعنوان "کنگڈم... مزید پائیدار معیشت کی طرف مسلسل کوششیں" (ورلڈ اکنامک فورم کی ویب سائٹ)

مملکت سعودی عرب کے اعلیٰ سطحی وفد نے ورلڈ اکنامک فورم 2024 کے سالانہ اجلاس میں اپنی شرکت اس اعلان کے ساتھ مکمل کی کہ مملکت دارالحکومت ریاض میں 28 اور 29 اپریل 2024 کو "بین الاقوامی تعاون، ترقی اور توانائی" کے موضوع پر عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس کی میزبانی کرے گی۔

سعودی وفد نے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ کی سربراہی میں 15 سے 19 جنوری تک فورم کے ضمن میں کئی بھرپور عالمی مکالموں اور دو طرفہ اور کثیر جہتی ملاقاتوں میں شرکت کی اور اس دوران وفد کے اراکین نے سرگرم عالمی چیلنجوں کے حل اور ایک زیادہ باہم مربوط، لچکدار اور خوشحال مستقبل کی تعمیر کے لیے کام کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔(...)

خیال رہے کہ فورم کے صدر بورگ برینڈے نے جمعرات کے روز اعلان کیا کہ انہوں نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور حکومتی وزراء کے ساتھ مملکت میں اجلاس کے انعقاد کے حوالے سے بات چیت کی ہے۔ انہوں نے کہا: "ہم نے (COVID-19) کے بعد (ڈیووس کے موسم سرما) اور (ڈیووس کے موسم گرما) کے اجلاس دوبارہ باہر شروع نہیں کیے، لہذا ہم اس موسم بہار میں ڈیووس کے باہر اپنا پہلا اجلاس ریاض میں کریں گے۔"(...)

پیر-10 رجب 1445ہجری، 22 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16491]