کل (اتوار) کی صبح اطالوی شہر کروتون کے قریب جنوبی علاقے کلابریا میں ایک کشتی ڈوبنے سے کم از کم 60 تارکین وطن ہلاک ہو گئے، جبکہ یورپی کمیشن کی صدر نے "پناہ کے حق" سے متعلق اصلاحات کے لیے "کوششوں کو دوگنا کرنے" پر زور دیا۔
کوسٹ گارڈ نے نشاندہی کی ہے کہ یہ کشتی تقریباً 120 افراد کو لے جا رہی تھی اور ساحل سے چند میٹر کے فاصلے پر چٹانوں سے ٹکرا گئی، جب کہ ریسکیو ٹیموں نے بتایا کہ کشتی میں "200 سے زائد افراد" سوار تھے، جن میں سے زیادہ تر کا تعلق ایران، پاکستان اور افغانستان سے ہے۔
اٹلی کے جنوب کے ساحلوں پر صبح ابھی اپنے آغاز میں تھی کہ جب سیاحتی قصبے ستئکاتو دی کورا کے رہائشی لوگ پولیس گاڑیوں اور ایمبولینسوں کے سائرن پر بیدار ہوئے اور وہ پتھریلے ساحل کی طرف بھاگے، جہاں ڈوبنے والوں کی لاشیں اور تھکے ہارے زندہ بچ جانے والوں کی لاشیں بکھری پڑی تھیں۔ (...)
پیر - 6 شعبان 1444 ہجری - 27 فروری 2023ء شمارہ نمبر [16162]