اٹلی کے قریب تارکین وطن کا سانحہ

کشتی کا پتھروں سے ٹکرانے کے سبب درجنوں افراد ہلاک

امدادی کارکن ڈوبنے والے تارکین وطن کی لاشیں جمع کر رہے ہیں (اے پی)
امدادی کارکن ڈوبنے والے تارکین وطن کی لاشیں جمع کر رہے ہیں (اے پی)
TT

اٹلی کے قریب تارکین وطن کا سانحہ

امدادی کارکن ڈوبنے والے تارکین وطن کی لاشیں جمع کر رہے ہیں (اے پی)
امدادی کارکن ڈوبنے والے تارکین وطن کی لاشیں جمع کر رہے ہیں (اے پی)

کل (اتوار) کی صبح اطالوی شہر کروتون کے قریب جنوبی علاقے کلابریا میں ایک کشتی ڈوبنے سے کم از کم 60 تارکین وطن ہلاک ہو گئے، جبکہ یورپی کمیشن کی صدر نے "پناہ کے حق" سے متعلق اصلاحات کے لیے "کوششوں کو دوگنا کرنے" پر زور دیا۔
کوسٹ گارڈ نے نشاندہی کی ہے کہ یہ کشتی تقریباً 120 افراد کو لے جا رہی تھی اور ساحل سے چند میٹر کے فاصلے پر چٹانوں سے ٹکرا گئی، جب کہ ریسکیو ٹیموں نے بتایا کہ کشتی میں "200 سے زائد افراد" سوار تھے، جن میں سے زیادہ تر کا تعلق ایران، پاکستان اور افغانستان سے ہے۔
اٹلی کے جنوب کے ساحلوں پر صبح ابھی اپنے آغاز میں تھی کہ جب سیاحتی قصبے ستئکاتو دی کورا کے رہائشی لوگ پولیس گاڑیوں اور ایمبولینسوں کے سائرن پر بیدار ہوئے اور وہ پتھریلے ساحل کی طرف بھاگے، جہاں ڈوبنے والوں کی لاشیں اور تھکے ہارے زندہ بچ جانے والوں کی لاشیں بکھری پڑی تھیں۔ (...)

پیر - 6 شعبان 1444 ہجری - 27 فروری 2023ء شمارہ نمبر [16162]
 



روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟

کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
TT

روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟

کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)

ایک معروف تحقیقی مرکز نے کل منگل کے روز کہا کہ روس، یوکرین جنگ میں 3 ہزار سے زیادہ ٹینک کھو چکا ہے جو کہ جنگ سے قبل اس کے مجموعی ذخیرے کے برابر ہے، لیکن اس کے پاس کم معیار کی کافی بکتر بند گاڑیاں ہیں جو بدلنے کے لیے سالوں سے محفوظ ہیں۔

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز نے کہا ہے کہ فروری 2022 میں روسی حملے کے بعد سے یوکرین کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے، لیکن مغرب کی جانب سے فوجی امداد ملنے سے اس کے اسٹاک اور معیار کو بہتر بنانے میں مدد ملی۔

انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز کی سالانہ ملٹری بیلنس رپورٹ، جو کہ دفاعی تجزیہ کاروں کے لیے ایک اہم تحقیقی آلہ ہے، کے مطابق روس کا ٹینکوں کی کثیر تعداد کو کھو دینے کے بعد اب بھی اس کے پاس یوکرین سے لڑنے کے لیے تقریباً دو گنا زیادہ ٹینک موجود ہیں، جب کہ صرف پچھلے سال میں روس نے تقریباً 1120 ٹینکوں کو کھو دیا ہے۔

انسٹی ٹیوٹ میں فوجی صلاحیتوں کے ماہر ہنری بائیڈ نے کہا کہ ہتھیاروں کو بدلنے سے صرف نظر روس نے ٹینکوں کے نقصان میں تقریباً "برابری کا نقطہ" حاصل کر لیا ہے۔ جیسا کہ ایک اندازے کے مطابق اس نے پچھلے سال تقریباً 1,000 سے 1,500 اضافی ٹینکوں کو شامل کیا تھا۔(...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]