لبنانیوں کو خودکشی کی حد تک معاشی مشکلات کا سامنا

ان کا ملک دنیا میں سب سے زیادہ مہنگائی میں زمبابوے کا حریف ہے

لبنانیوں کو خودکشی کی حد تک معاشی مشکلات کا سامنا
TT

لبنانیوں کو خودکشی کی حد تک معاشی مشکلات کا سامنا

لبنانیوں کو خودکشی کی حد تک معاشی مشکلات کا سامنا

گزشتہ روز جنوبی لبنان کے گاؤں جرجوع میں اپنے گھر کے سامنے کھڑے (32 سالہ) موسی الشامی نامی لبنانی نوجوان کا ایک آڈیو کلپ سوشل میڈیا پر پھیل گیا، جس میں وہ اپنے دوست سے کہہ رہا ہے کہ وہ اس کے اہل خانہ کا خیال رکھے اور اس کے افراد کو "اپنے دوست کی امانت" سمجھے۔ اس نے کہا: "میں اب عمارت کے سامنے ہوں اور خودکشی کر رہا ہوں۔" اس نے اپنے جاننے والے لوگوں سے بھی کہا کہ "وہ اسے معاف کر دیں اور اس کے بارے میں برا کلام نہ کریں۔"
آڈیو ریکارڈنگ کے پھیلنے سے لبنان میں شدید حزن و ملال پھیل گیا۔ یاد رہے کہ الشامی ان تین لبنانیوں میں سے ایک ہے جنہوں نے گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران خودکشی کی، کیونکہ اس کا سہارا لینا عام ہو گیا ہے اور لبنانی اپنی معاشی مشکلات سے تنگ آ کر اس کا سہارا لے رہے ہیں۔ اگرچہ خودکشی سے بچنے کے لیے اعلان جاری ہیں کہ خودکشی اب بھی سماجی ماحول میں ایک "ممنوع" عمل ہے۔ جیسا کہ ماہرین کہتے ہیں کہ لبنانی جن مالی دباؤ اور معاشی بحرانوں سے دوچار ہیں اس سے یہ ایک بڑا سماجی خطرہ بن چکا ہے۔ (...)

جمعہ - 10 شعبان 1444 ہجری - 03 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16166]
 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]