حوارہ کے فلسطینیوں کے ساتھ یورپی یکجہتی... اور ان کے معاوضے کا مطالبہ

اسرائیلی فوج یہودیوں کے ہمدردوں کو قصبے میں آنے سے روک رہی ہے

فلسطین میں یورپی یونین کے نمائندے سوین کون وون برگسڈورف ایک سفارتی وفد کی سربراہی کرتے ہوئے گذشتہ اتوار کو آباد کاروں کے حملے میں فلسطینیوں کے گھر کو پہنچنے والے نقصان کا معائنہ کر رہے ہیں (ای پی اے)
فلسطین میں یورپی یونین کے نمائندے سوین کون وون برگسڈورف ایک سفارتی وفد کی سربراہی کرتے ہوئے گذشتہ اتوار کو آباد کاروں کے حملے میں فلسطینیوں کے گھر کو پہنچنے والے نقصان کا معائنہ کر رہے ہیں (ای پی اے)
TT

حوارہ کے فلسطینیوں کے ساتھ یورپی یکجہتی... اور ان کے معاوضے کا مطالبہ

فلسطین میں یورپی یونین کے نمائندے سوین کون وون برگسڈورف ایک سفارتی وفد کی سربراہی کرتے ہوئے گذشتہ اتوار کو آباد کاروں کے حملے میں فلسطینیوں کے گھر کو پہنچنے والے نقصان کا معائنہ کر رہے ہیں (ای پی اے)
فلسطین میں یورپی یونین کے نمائندے سوین کون وون برگسڈورف ایک سفارتی وفد کی سربراہی کرتے ہوئے گذشتہ اتوار کو آباد کاروں کے حملے میں فلسطینیوں کے گھر کو پہنچنے والے نقصان کا معائنہ کر رہے ہیں (ای پی اے)

گزشتہ روز انتہا پسند آباد کاروں کی جانب سے مغربی کنارے کے قصبے حوارہ، گاؤں زعترہ اور نابلس کے دیگر علاقوں میں فلسطینیوں کے گھروں اور گاڑیوں کو نذر آتش کرنے کا سلسلہ جاری رہا اور دوسری جانب یورپی اظہار یکجہتی بھی جاری رہی، جس کی نمائندگی 20 یورپی ممالک کے سفارت کاروں کے متاثرہ علاقے کے دورے سے کی گئی ہے، اس دوران انہوں نے حملے کے مرتکب افراد کو جوابدہ ٹھہرانے اور متاثرہ افراد کو معاوضہ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔
فلسطین میں یورپی یونین کے نمائندے سوین کون وون برگسڈورف نے جمعہ کے روز 20 ممالک کے سفیر اور سفارت کار پر مشتمل ایک وفد کی سربراہی کرتے ہوئے حوارہ اور زعترہ کا دورہ کے دوران کہا کہ، "یونین اس بات پر زور دیتی ہے کہ آباد کاروں کا تشدد خطرناک امر ہے اور اسے روکنا چاہیے۔ ہم ان آباد کار لوگوں کے براہ راست ٹرائل اور جوابدہی کا مطالبہ کرتے رہیں گے جنہوں نے قصبے پر حملے کیے۔" انہوں نے اسرائیل سے ان حملوں میں متاثرہ فلسطینی شہریوں کو معاوضہ دینے کا  مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وفد کا یہ دورہ حوارہ اور اس کے آس پاس کے دیہات کے لوگوں کے ساتھ بین الاقوامی برادری کی طرف سے یکجہتی کا پیغام ہے۔ یورپی وفد کے ارکان نے آباد کاروں کے ہاتھوں جلائے گئے کئی گھروں اور دفاتر کا معائنہ کرتے ہوئے ہونے والی تباہی کا مشاہدہ کیا، اور انہوں نے فلسطینیوں پر اور ان کی املاک پر ہونے والے حملوں کے بارے میں رپورٹس سنی۔(...)

ہفتہ - 11 شعبان 1444 ہجری - 04 مارچ 2023 ء شمارہ نمبر)16167(
 



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]