ایران کے اسکولوں میں زہر کے واقعات میں اضافہ

19 شہروں میں متاثرین... اور تہران تحقیقات کے مغربی مطالبات کو "ہائبرڈ جنگ" سے تعبیر کر رہا ہے

تہران کے ایک ہسپتال میں علاج کے دوران ایک استاد طالبہ کی مدد کرتے ہوئے (برنا)
تہران کے ایک ہسپتال میں علاج کے دوران ایک استاد طالبہ کی مدد کرتے ہوئے (برنا)
TT

ایران کے اسکولوں میں زہر کے واقعات میں اضافہ

تہران کے ایک ہسپتال میں علاج کے دوران ایک استاد طالبہ کی مدد کرتے ہوئے (برنا)
تہران کے ایک ہسپتال میں علاج کے دوران ایک استاد طالبہ کی مدد کرتے ہوئے (برنا)

گزشتہ روز ایران میں تعلیمی ہفتے کے آغاز میں لڑکیوں کے اسکولوں پر پراسرار زہریلے حملے بڑھ گئے جو کہ تہران کی جانب سے اس کا الزام "دشمنوں" کو دیئے جانے اور بڑھتے ہوئے عوامی غصے کے درمیان ہے۔
سوشل نیٹ ورکس پر ویڈیو ریکارڈنگز میں کم از کم 19 شہروں میں دم گھٹنے کے واقعات، لوگوں کے ہجوم، اور اسکولوں اور کچھ مراکز صحت میں چیخنے اور رونے کے واقعات کو دکھایا گیا۔ ویڈیوز میں درجنوں طالبات کو زہر سے متاثر ہونے کے بعد ہسپتالوں میں منتقل کیے جانے کو بھی دکھایا گیا ہے۔
"پاسداران انقلاب" کے ماتحت "تسنیم" ایجنسی نے (مغربی) ہمدان، (شمالی مغربی)زنجان اور مغربی آذربائیجان، (جنوبی) فارس اور (شمالی) گورنریٹوں میں درجنوں لڑکیوں کو ان کے اسکولوں سے اسپتالوں میں منتقل کرنے کی تصدیق کی۔ (...)

اتوار - 12 شعبان 1444 ہجری - 05 مارچ 2023ء شمارہ نمبر (16168)
 



ایران-ترک سربراہی اجلاس "آخری لمحات" میں منسوخ

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی حال ہی میں تہران میں ایک تقریب میں شرکت کے دوران (ڈی پی اے)
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی حال ہی میں تہران میں ایک تقریب میں شرکت کے دوران (ڈی پی اے)
TT

ایران-ترک سربراہی اجلاس "آخری لمحات" میں منسوخ

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی حال ہی میں تہران میں ایک تقریب میں شرکت کے دوران (ڈی پی اے)
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی حال ہی میں تہران میں ایک تقریب میں شرکت کے دوران (ڈی پی اے)

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی گزشتہ روز انقرہ میں ترک صدر رجب طیب اردگان کے ساتھ طے شدہ سربراہی اجلاس سے آخری لمحات میں پیچھے ہٹ گئے۔ انقرہ سے ترک اور تہران سے ایرانی فریق نے بیک وقت رئیسی کے انقرہ کے دورے کو معطل کرنے کا اعلان کیا، حالانکہ اس سے قبل ترکی کی جانب سے اسے کافی اہمیت دی گئی تھی۔

اردگان نے 11 نومبر کو ریاض عرب اسلامی سربراہی اجلاس میں شرکت کرنے کے بعد واپسی کے دوران اپنے ہمراہ آنے والے ترک صحافیوں کو بتایا تھا کہ ان کے ایرانی ہم منصب رواں ماہ کی 28 تاریخ کو ترکی کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس دوران غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان ہونے والی جنگ پر مشترکہ موقف اپنانے پر توجہ مرکوز کریں گے۔

علاوہ ازیں سفارتی ذرائع نے ان کے بارے میں نہ بتانے کی شرط پر "الشراق الاوسط" کو بتایا کہ دورہ کی اچانک معطلی ایرانی صدر کی جانب سے ترکی پر دباؤ ڈالنے کی کوشش ہے تاکہ وہ اسرائیل کے خلاف محض سخت بیان بازی سے آگے بڑھے۔ ذرائع کا خیال ہے کہ رئیسی ترکی پر مزید دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں، کیونکہ ترکی کے اپنے سفیر کو مشاورت کے لیے طلب کرنے کے باوجود اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم ہیں۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ غزہ کی جنگ نے انقرہ اور تہران کے درمیان اختلافات کو ظاہر کر دیا ہے، اور شاید "حماس" کے موقف پر اثر انداز ہونے والے "کردار کے لیے ایک قسم کی مقابلہ بازی" ہے، جس کی بنیاد پر جمعہ کے روز سے شروع ہونے والی 4 روزہ جنگ بندی کے آغاز ہی میں 10 تھائی یرغمالیوں کی رہائی کے بارے میں بیانات دیئے گئے۔ جیسا کہ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے تصدیق کی کہ تھائی حکام کی درخواست پر تہران نے ان کی رہائی میں ثالثی کا کردار ادا کیا۔ لیکن "حماس" نے اعلان کیا کہ تھائی یرغمالیوں کی رہائی اردگان کی درخواست کے جواب میں کی گئی ہے۔

بدھ-15 جمادى الأولى 1445ہجری، 29 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16437]