ایران کے اسکولوں میں زہر کے واقعات میں اضافہ

19 شہروں میں متاثرین... اور تہران تحقیقات کے مغربی مطالبات کو "ہائبرڈ جنگ" سے تعبیر کر رہا ہے

تہران کے ایک ہسپتال میں علاج کے دوران ایک استاد طالبہ کی مدد کرتے ہوئے (برنا)
تہران کے ایک ہسپتال میں علاج کے دوران ایک استاد طالبہ کی مدد کرتے ہوئے (برنا)
TT

ایران کے اسکولوں میں زہر کے واقعات میں اضافہ

تہران کے ایک ہسپتال میں علاج کے دوران ایک استاد طالبہ کی مدد کرتے ہوئے (برنا)
تہران کے ایک ہسپتال میں علاج کے دوران ایک استاد طالبہ کی مدد کرتے ہوئے (برنا)

گزشتہ روز ایران میں تعلیمی ہفتے کے آغاز میں لڑکیوں کے اسکولوں پر پراسرار زہریلے حملے بڑھ گئے جو کہ تہران کی جانب سے اس کا الزام "دشمنوں" کو دیئے جانے اور بڑھتے ہوئے عوامی غصے کے درمیان ہے۔
سوشل نیٹ ورکس پر ویڈیو ریکارڈنگز میں کم از کم 19 شہروں میں دم گھٹنے کے واقعات، لوگوں کے ہجوم، اور اسکولوں اور کچھ مراکز صحت میں چیخنے اور رونے کے واقعات کو دکھایا گیا۔ ویڈیوز میں درجنوں طالبات کو زہر سے متاثر ہونے کے بعد ہسپتالوں میں منتقل کیے جانے کو بھی دکھایا گیا ہے۔
"پاسداران انقلاب" کے ماتحت "تسنیم" ایجنسی نے (مغربی) ہمدان، (شمالی مغربی)زنجان اور مغربی آذربائیجان، (جنوبی) فارس اور (شمالی) گورنریٹوں میں درجنوں لڑکیوں کو ان کے اسکولوں سے اسپتالوں میں منتقل کرنے کی تصدیق کی۔ (...)

اتوار - 12 شعبان 1444 ہجری - 05 مارچ 2023ء شمارہ نمبر (16168)
 



عراق ایرانی اپوزیشن کے ہیڈ کوارٹر کو ہٹا رہا ہے

تہران میں عراقی وزیر خارجہ اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کر رہے ہیں  (اے ایف پی)
تہران میں عراقی وزیر خارجہ اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کر رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

عراق ایرانی اپوزیشن کے ہیڈ کوارٹر کو ہٹا رہا ہے

تہران میں عراقی وزیر خارجہ اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کر رہے ہیں  (اے ایف پی)
تہران میں عراقی وزیر خارجہ اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کر رہے ہیں (اے ایف پی)

عراقی وزیر خارجہ فواد حسین نے کل تہران سے اعلان کیا کہ ان کے ملک نے دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے سیکورٹی معاہدے کے مطابق ایرانی کرد اپوزیشن جماعتوں کے ہیڈ کوارٹر کو ہٹانا شروع کر دیا ہے۔

فواد نے اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران عراق پر فوجی حملہ کرنے کی ایرانی دھمکیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "ایران اور عراق کے درمیان تعلقات بہترین ہیں اور عراق یا صوبہ کردستان پر بمباری کی دھمکی دینا مناسب نہیں ہے۔"

عراقی وزیر خارجہ نے "ان ذرائع سے دور رہنے" کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "ہمارے پاس مذاکرات اور سیکورٹی معاہدے کے ذریعے دیگر راستے ہیں، اور مسائل کو بات چیت اور گفت و شنید سے حل کیا جا سکتا ہے۔"

انہوں نے نشاندہی کی کہ "یہ منصوبہ عراق اور کردستان کی صوبائی حکومتوں کے درمیان تعاون پر عمل پیرا ہوتے ہوئے تیار کیا گیا تھا" تاکہ دونوں فریقوں کے درمیان گزشتہ مارچ میں طے پانے والے سیکورٹی معاہدے کو نافذ کیا جا سکے۔ (...)

جمعرات-29 صفر 1445ہجری، 14 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16361]