ٹرمپ تیسری عالمی جنگ کو "روکنے" کا عہد کر رہے ہیں

انہوں نے "جنونی ریپبلکنز" اور "بنیاد پرست بائیں بازو" پر حملہ کیا

ہفتہ کو "سیپک" کانفرنس میں ٹرمپ خطاب کرتے ہوئے (رائٹرز)
ہفتہ کو "سیپک" کانفرنس میں ٹرمپ خطاب کرتے ہوئے (رائٹرز)
TT

ٹرمپ تیسری عالمی جنگ کو "روکنے" کا عہد کر رہے ہیں

ہفتہ کو "سیپک" کانفرنس میں ٹرمپ خطاب کرتے ہوئے (رائٹرز)
ہفتہ کو "سیپک" کانفرنس میں ٹرمپ خطاب کرتے ہوئے (رائٹرز)

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز امریکی قدامت پسندوں کی سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ 2024 کے انتخابات کے لیے واحد صدارتی امیدوار ہیں جو امریکہ کو ریپبلکن پارٹی کے "عسکریت پسند" اور ڈیموکریٹس پارٹی کے "احمق جنونیوں" سے بچانے کی اہلیت رکھتے ہیں۔
ٹرمپ نے "تیسری عالمی جنگ کو روکنے" کا بھی عہد کیا۔ انہوں نے کہا: "اگر کچھ جلدی نہ ہوا تو ہم تیسری جنگ عظیم دیکھیں گے۔" انہوں نے مزید کہا کہ "میں واحد امیدوار ہوں جو یہ وعدہ کر سکتا ہوں: میں تیسری عالمی جنگ کو روکوں گا،" انہوں نے زور دیا: "میرے اوول آفس پہنچنے سے پہلے، میں روس اور یوکرین کے درمیان تباہ کن جنگ کو ختم کر دوں گا … میں جانتا ہوں کہ میں انہیں کیا کہوں گا۔"
سابق امریکی صدر نے واشنگٹن کے مضافاتی علاقے میں منعقدہ سیاسی کانفرنس کے آخری دن کہا کہ امریکی اس وقت "اپنے ملک کو ان لوگوں سے بچانے کے لیے ایک اسٹریٹجک جنگ میں مصروف ہیں جو اس سے نفرت کرتے ہیں۔" (...)

پیر - 13 شعبان 1444ہجری - 06 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16169]
 



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]