بلند سمندروں کے تحفظ کے لیے ایک تاریخی معاہدہ

2 مارچ کو سمندروں کے تحفظ سے متعلق پاناما میں کانفرنس کے افتتاح کا منظر (اے ایف پی)
2 مارچ کو سمندروں کے تحفظ سے متعلق پاناما میں کانفرنس کے افتتاح کا منظر (اے ایف پی)
TT

بلند سمندروں کے تحفظ کے لیے ایک تاریخی معاہدہ

2 مارچ کو سمندروں کے تحفظ سے متعلق پاناما میں کانفرنس کے افتتاح کا منظر (اے ایف پی)
2 مارچ کو سمندروں کے تحفظ سے متعلق پاناما میں کانفرنس کے افتتاح کا منظر (اے ایف پی)

دس سال سے زائد عرصے تک جاری رہنے والے مذاکرات کے بعد، اقوام متحدہ کے رکن ممالک نے بلند سمندروں کے لیے پہلے بین الاقوامی معاہدے کے متن پر اتفاق کیا، جو ایک نازک و اہم خزانہ ہے اور کرہ ارض کے تقریباً نصف حصے پر محیط ہے۔
کانفرنس کی خاتون سربراہ رینا لی نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں اعلان کیا کہ معاہدہ طے پا گیا ہے۔ انہوں نے مندوبین کی تالیوں کی گونچ میں کہا: "جہاز ساحل پر پہنچ گیا ہے،" انہوں نے متن کے الفاظ کو شائع نہیں کیا، لیکن کارکنوں نے اپنے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس معاہدے تک رسائی کو حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کی جانب ایک قدم قرار دیا۔
ان کے خیال میں 2030 تک دنیا کی 30 فیصد زمین اور سمندروں کو محفوظ رکھنے کے لیے یہ معاہدہ ضروری ہے۔ جیسا کہ گزشتہ دسمبر میں مونٹریال میں دستخط کیے گئے ایک تاریخی معاہدے میں دنیا کی حکومتوں نے تصدیق کی تھی۔ (...)

پیر - 13 شعبان 1444ہجری - 06 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16169]
 



ایک ملین بے گھر افراد رفح پہنچ چکے ہیں: اقوام متحدہ

بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
TT

ایک ملین بے گھر افراد رفح پہنچ چکے ہیں: اقوام متحدہ

بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر کو اسرائیلی بمباری کے آغاز کے بعد سے غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح میں پہنچنے والے بے گھر افراد کی تعداد تقریباً ایک ملین تک پہنچ چکی ہے۔

اقوام متحدہ نے آج جمعرات کے روز اپنی یومیہ انسانی رپورٹ میں مزید کہا کہ "خان یونس اور دیر البلح میں دشمنانہ کاروائیوں میں شدت آنے اور اسرائیلی فوج کی طرف سے انخلاء کے احکامات کے بعد اب رفح گورنریٹ بے گھر ہونے والوں کے لیے بنیادی پناہ گاہ بن چکا ہے، جہاں ایک ملین سے زیادہ لوگ انتہائی گنجان آباد علاقے میں رہ رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی "اونروا (UNRWA)" کے مطابق 2023 کے آخر تک غزہ میں بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد تقریباً 1.9 ملین ہے، جو اس پٹی کی کل آبادی کا تقریباً 85 فیصد ہے۔ ان میں سے کچھ ایسے بھی لوگ شامل ہیں جو متعدد بار بے گھر ہوئے ہیں، کیونکہ اہل خانہ کی حفاظت کی تلاش میں یہ لوگ پٹی میں بار بار نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوتے رہے ہیں۔

غزہ کی پٹی کے پانچوں گورنریٹس میں "اونروا (UNRWA)" کی 155 عمارتوں میں تقریباً 1.4 ملین بے گھر افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کی ہائی کمشنر نے اس بات کی تصدیق کی کہ غزہ میں کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔ کمیشن نے اپنے جاری بیان میں کہا: "ہم کہیں بھی محفوظ ہونے کی بات نہیں کر سکتے کیونکہ لوگ سڑکوں پر کھلے آسمان تلے سو رہے ہیں اور ان میں سے کچھ انخلاء کے احکامات پر عمل کرنے کے بھی قابل بھی تھے۔"

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]