واشنگٹن اسد پر انسانیت کے خلاف جرائم کا الزام لگا رہا ہے

شام کے صدر رواں ماہ کے وسط میں ماسکو کا دورہ کریں گے

التضامن محلے میں قتل عام کے مناظر (سوشل میڈیا ویب سائٹس)
التضامن محلے میں قتل عام کے مناظر (سوشل میڈیا ویب سائٹس)
TT

واشنگٹن اسد پر انسانیت کے خلاف جرائم کا الزام لگا رہا ہے

التضامن محلے میں قتل عام کے مناظر (سوشل میڈیا ویب سائٹس)
التضامن محلے میں قتل عام کے مناظر (سوشل میڈیا ویب سائٹس)

شامی حکومت کے سربراہ بشار الاسد کے رواں ماہ کے وسط میں ماسکو کے دورے کی خبروں پر کریملن کی جانب سے تصدیق اس وقت میں کی گئی ہے کہ جب امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی جانب سے ان پر "بے شمار مظالم" کے ارتکاب کا الزام عائد کیا گیا ہے، ان میں کچھ "جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم" شمار ہوتے ہیں، جس میں شامی ملٹری انٹیلی جنس آفسر کو "التضامن قتل عام" میں ملوث ہونے پر سزا کا اعلان کیا گیا ہے، جس میں درجنوں افراد کو قتل کیا گیا تھا۔
اس امریکی درجہ بندی کو 6 فروری کو آنے والے دو تباہ کن زلزلوں کے بعد واشنگٹن کی اسد حکومت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی تیاری کے بارے میں پھیلی افواہوں کو دور کرنے کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔
امریکی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس ماہ جنگ کی 12 ویں برسی ہے، جس کے دوران "اسد حکومت نے بے شمار مظالم کیے اور ام میں سے کچھ جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم بھی ہیں۔" امریکی وزارت خارجہ نے نشاندہی کی کہ "قتل عام کے یہ مظالم دمشق کے التضامن محلے میں 16 اپریل 2013 کو کیے گئے جب ایک ملٹری انٹیلی جنس آفسر امجد یوسف نے کم از کم 41 معصوم شہریوں کو قتل کیا تھا۔" (...)

منگل - 14 شعبان 1444ہجری - 07 مارچ 2023 ء شمارہ نمبر [16170]
 



غزہ کی صورتحال افسوسناک ہے اور "حماس" کو شہریوں کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے: امریکی ایلچی برائے انسانی امور

ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
TT

غزہ کی صورتحال افسوسناک ہے اور "حماس" کو شہریوں کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے: امریکی ایلچی برائے انسانی امور

ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں

مشرق وسطیٰ میں انسانی امور کے خصوصی ایلچی ڈیوڈ سیٹر فیلڈ نے اسرائیلی حکومت کا تحریک "حماس" کو ختم کرنے کے منصوبوں پر اسرائیل اور امریکہ کے موقف کا دفاع کرتے ہوئے "حماس" پر الزام لگایا کہ اسے غزہ میں شہری آبادی کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ سیٹر فیلڈ نے زور دیا کہ صدر بائیڈن کی انتظامیہ کی ترجیح ہےکہ ایسے معاہدے طے پائے جو یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی میں توسیع کا باعث بنے، نہ کہ "حماس" کو فاتحانہ نکلنے میں مدد فراہم کرے۔ انہوں نے لبنان اسرائیل سرحد پر جھڑپوں اور تجارتی بحری جہازوں پر حوثیوں کے حملوں کے خطرات کے باوجود وسیع علاقائی جنگ چھڑنے کے امکان کو مسترد کیا ہے۔ (...)

ہفتہ-07 شعبان 1445ہجری، 17 فروری 2024، شمارہ نمبر[16517]