واشنگٹن شراکت داری کو مستحکم کرنا جاری رکھے گا: آسٹن کا بغداد میں بیان

امریکی معاون وزیر خارجہ نے "الشرق الاوسط" سے خطے کے لیے ایک مکمل سیکیورٹی ڈھانچے کی بات کی

محمد شیاع السودانی کل بغداد میں آسٹن سے ملاقات کے دوران (اے ایف پی)
محمد شیاع السودانی کل بغداد میں آسٹن سے ملاقات کے دوران (اے ایف پی)
TT

واشنگٹن شراکت داری کو مستحکم کرنا جاری رکھے گا: آسٹن کا بغداد میں بیان

محمد شیاع السودانی کل بغداد میں آسٹن سے ملاقات کے دوران (اے ایف پی)
محمد شیاع السودانی کل بغداد میں آسٹن سے ملاقات کے دوران (اے ایف پی)

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے گزشتہ روز عراقی دارالحکومت کے غیر اعلانیہ دورے کے دوران عراق میں اپنی فوجی موجودگی کو برقرار رکھنے اور بغداد کے ساتھ شراکت داری کو مضبوط بنانے کے واشنگٹن کے عزم کی یقین دہانی کی، اس کے بعد انہوں نے اربیل کا دورہ کیا۔
آسٹن نے عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی سے ملاقات کے بعد صحافیوں کو بتایا: "امریکی افواج عراقی حکومت کی دعوت پر عراق میں رہنے کے لیے تیار ہیں۔" انہوں نے مزید کہا: "امریکہ عراق کی سلامتی، استحکام اور خودمختاری کی حمایت کے لیے شراکت داری کو مضبوط بنانے اور وسعت دینے کے لیے کام کرتا رہے گا۔"
بعد ازاں، السودانی نے ایک بیان میں کہا کہ ان کی حکومت کا نقطہ نظر خطے اور دنیا کی حکومتوں کے ساتھ مشترکہ مفادات اور خودمختاری کے احترام کی بنیاد پر متوازن تعلقات برقرار رکھنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "عراق کا استحکام خطے کی سلامتی اور استحکام کی کُنجی ہے۔"
موجودہ اور سابق ذمہ داروں اور ماہرین کے مطابق امریکی وزیر دفاع کے دورے کا مقصد عراقی وزیراعظم کو ان کے ملک میں ایرانی اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔ (...)

بدھ - 15 شعبان 1444 ہجری - 08 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16171]
 



غزہ کی صورتحال افسوسناک ہے اور "حماس" کو شہریوں کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے: امریکی ایلچی برائے انسانی امور

ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
TT

غزہ کی صورتحال افسوسناک ہے اور "حماس" کو شہریوں کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے: امریکی ایلچی برائے انسانی امور

ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں

مشرق وسطیٰ میں انسانی امور کے خصوصی ایلچی ڈیوڈ سیٹر فیلڈ نے اسرائیلی حکومت کا تحریک "حماس" کو ختم کرنے کے منصوبوں پر اسرائیل اور امریکہ کے موقف کا دفاع کرتے ہوئے "حماس" پر الزام لگایا کہ اسے غزہ میں شہری آبادی کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ سیٹر فیلڈ نے زور دیا کہ صدر بائیڈن کی انتظامیہ کی ترجیح ہےکہ ایسے معاہدے طے پائے جو یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی میں توسیع کا باعث بنے، نہ کہ "حماس" کو فاتحانہ نکلنے میں مدد فراہم کرے۔ انہوں نے لبنان اسرائیل سرحد پر جھڑپوں اور تجارتی بحری جہازوں پر حوثیوں کے حملوں کے خطرات کے باوجود وسیع علاقائی جنگ چھڑنے کے امکان کو مسترد کیا ہے۔ (...)

ہفتہ-07 شعبان 1445ہجری، 17 فروری 2024، شمارہ نمبر[16517]