العلیمی حوثیوں کو "سخت جواب" کی دھمکی دے رہے ہیں

"صدارتی قیادت کونسل" نے قومی اتفاق رائے کی تصدیق کی

رشاد العلیمی (سبا)
رشاد العلیمی (سبا)
TT

العلیمی حوثیوں کو "سخت جواب" کی دھمکی دے رہے ہیں

رشاد العلیمی (سبا)
رشاد العلیمی (سبا)

کل بدھ کے روز یمنی صدارتی قیادت کونسل کے سربراہ رشاد العلیمی نے حوثیوں کو دھمکی دی کہ "آزاد شدہ علاقوں اور گورنریٹس پر ان کے حملوں کا مقابلہ سخت اجتماعی ردعمل" کے ساتھ دیا جائے گا۔ انہوں نے "حوثی بغاوت کو ختم کرنے کے لیے عبوری مرحلے کے دوران اپنا اور کونسل کے اراکین کا شراکت داری اور قومی اتفاق رائے کی بنیاد پر امور کو چلانے کے عزم کا اعادہ کیا۔"
العلیمی کے بیانات ایک ریکارڈ شدہ پیغام میں سامنے آئے جو انہوں نے ریاض میں اپنی رہائش گاہ سے "مشاورت اور مصالحتی کمیشن" کے اختتامی اجلاس کو ارسال کیا تھا۔ جب کہ اس اجلاس کی سرگرمیاں کام کے ضوابط، جامع امن عمل کے لیے سیاسی وژن کے عمومی فریم ورک اور سیاسی قوتوں اور اجزاء کے مابین مفاہمت کے اصولوں سے متعلق تین دستاویزات کی منظوری کے بعد عدن میں اختتام پذیر ہوئیں۔
العلیمی نے کہا کہ "شراکت داری اور قومی اتفاق رائے کی بنیاد پر آگے بڑھنے کے لیے جو آئینی حلف اور عہد ہم نے بطور صدارتی قیادت کونسل کے اراکین شمال اور جنوب کی عوام کے ساتھ کیا تھا، ہم اس پر ابھی تک قائم ہیں اور ہرگز اس سے انحراف نہیں کریں گے چاہے جتنے چیلنچز کیوں نہ ہوں۔" انہوں نے مزید کہا: "ہم یہاں آج آپ سے بات کر رہے ہیں تاکہ اپنے اسٹریٹجک اتحاد کی مضبوطی اور عبوری دور میں اس کے مشترکہ اہداف کے بارے میں بڑھتے ہوئے اعتماد کی تصدیق کر سکیں۔"(...)

جمعرات - 16 شعبان 1444ہجری - 09 مارچ 2023 ء شمارہ نمبر [16172]
 



تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟
TT

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

گزشتہ ہفتہ کے روز تائیوان کے صدارتی انتخابات میں "آزادی" کی حامی حکمران جماعت کے امیدوار کی مسلسل تیسری بار فتح  نے تائیوان کی عمومی فضا کو ظاہر کیا جو "آزادی" کے نقطہ نظر پر قائم ہے، جسے یہ خود مختار جزیرہ چینی سرزمین کے ساتھ اپنے تعلقات میں پیروی کرتا ہے۔ اسی طرح چینی دھمکیاں ایک ایسے امیدوار کو تائیوان کی صدارت تک پہنچنے میں ناکام رہی ہیں، جسے وہ "علیحدگی پسند" شمار کرتا ہے۔

تائیوان کی صدارت میں حریت پسندوں کی نئی جیت

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق، حکمران جماعت کے امیدوار لائی چنگ تی نے گزشتہ ہفتہ 13 جنوری کو ہونے والے تائیوان کے صدارتی انتخابات، جسے چین جنگ اور امن کے درمیان انتخاب قرار دے رہا تھا، میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔

تائیوان میں حالیہ صدارتی انتخابات میں 40 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے لائی چنگ تی (جو چین سے آزادی کا رجحان رکھتے ہیں) کی فتح کے ساتھ حکمران پارٹی (پروگریسو ڈیموکریٹک پارٹی) کے ووٹوں میں واضح کمی دیکھی گئی۔ کیونکہ اگلے مئی میں اپنی صدارتی مدت مکمل کرنے والی تائیوان کی حالیہ صدر سائی انگ وین کے مقابلے میں ووٹنگ کی یہ تعداد 4 سال پہلے  کی بہ نسبت 57 فیصد ہے۔ لیکن 90 کی دہائی کے وسط میں جزیرے کی جمہوری منتقلی کے بعد سے تائیوان کی ایک سیاسی جماعت نے مسلسل تین صدارتی انتخابات جیتے ہیں، اس طرح یہ اپنی نوعیت کے پہلے انتخابات ہیں۔ (...)

بدھ-05 رجب 1445ہجری، 17 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16486]