"نیوم" "کیئرز" کے تعاون سے سعودی عرب میں پائیدار خوراک کو فروغ دے گا

بائیں جانب سے: شیف نوربرٹ نیڈرکوفلر، ڈاکٹر خوان کارلوس موتامائر، شیف نہال فلمبان اور طارق المقشر (الشرق الاوسط)
بائیں جانب سے: شیف نوربرٹ نیڈرکوفلر، ڈاکٹر خوان کارلوس موتامائر، شیف نہال فلمبان اور طارق المقشر (الشرق الاوسط)
TT

"نیوم" "کیئرز" کے تعاون سے سعودی عرب میں پائیدار خوراک کو فروغ دے گا

بائیں جانب سے: شیف نوربرٹ نیڈرکوفلر، ڈاکٹر خوان کارلوس موتامائر، شیف نہال فلمبان اور طارق المقشر (الشرق الاوسط)
بائیں جانب سے: شیف نوربرٹ نیڈرکوفلر، ڈاکٹر خوان کارلوس موتامائر، شیف نہال فلمبان اور طارق المقشر (الشرق الاوسط)

شمالی اٹلی کے شہر برونیک میں الپس پہاڑوں کی بلندی پر "الپ ان فوڈ اسپیس اینڈ ریسٹورنٹ" میں منعقدہ ایک بڑی تقریب میں سعودی عرب کے شہر "نیوم" اور  پائیدار خوراک کے ماہر ادارے "کیئرز" کے مابین شراکت کا اعلان کیا گیا۔
شراکت داری کے بارے میں کھلی بات چیت کے سیشن کے دوران "نیوم" میں فوڈ سیکٹر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر خوان کارلوس موتامائر، شیف نوربرٹ نیڈرکوفلر، جو اپنے ریستوران "سینٹ ہیوبرٹس" میں تین مشیلین سٹار کے حامل ہیں، سعودی شیف نہال فلمبان اور "نیوم" کے نمائندے اور اس سیشن کے ڈائریکٹر طارق المقشر نے شرکت کی۔
اس شراکت داری کے فریم ورک میں "نیوم" اور "کیئرز" کھانے کو بہتر انداز میں پکانے اور اچھی خوراک کے اصولوں کی وضاحت کے ساتھ ساتھ صحت مند خوراک کے بارے میں تعلیمی پہل کاری کے ذریعے آگہی کو فروغ دیں گے۔ موتامائر کے مطابق ہمارے سیارے پر گلوبل وارمنگ، موسمیاتی تبدیلی اور پانی کی کمی نہ صرف ہمارے لیے بھیانک نتائج کی حامل ہے بلکہ آنے والی نسلوں کے مستقبل کے لیے بھی خطرہ ہے۔ ان کے خیال میں سعودی عرب میں اس کا حل یہ ہے کہ مقامی زراعت پر زور دیا جائے تاکہ خاص طور پر "نیوم" شہر اور بالعموم سعودی عرب زراعت میں ایک خود کفیل ملک بن جائے۔ اس ضمن میں شیف نہال فلمبان نے کہا کہ خوراک کے مستقبل کے لیے "نیوم" کا وژن ہی حل ہے؛ کیونکہ "علم طاقت ہے"۔

ہفتہ - 18 شعبان 1444 ہجری - 11 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16174]
 



ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
TT

ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)

رواں سال سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن میں 26 ارب ریال (تقریباً 7 بلین ڈالر) کے 61 خریداری کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جب کہ اس نمائش میں 116 ممالک کی نمائندگی کرنے والے 773 نمائش کنندگان اور 441 سرکاری وفود نے شرکت کی اور اس کا تیسرا ایڈیشن 2026 میں منعقد ہونے کی امید ہے۔

نمائش کو 106 ہزار افراد نے دیکھا اور نمائش کے ایام میں 73 معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جن میں 17 صنعتی شرکت کے معاہدے بھی شامل ہیں۔

سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے گورنر انجینئر احمد بن عبدالعزیز العوہلی نے نمائش کے اختتام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی تقریب خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی اور ولی عہد، وزیر اعظم اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان کی مسلسل دلچسپی اور پیروی کی بدولت "اس نمائش کو یہ عظیم کامیابی حاصل ہوئی کہ دنیا کی بہترین دفاعی اور سیکورٹی نمائشوں میں سے ایک بنی اور یہ سعودی قیادت کی جانب سے اسے خاص اہتمام دینے کی عکاس ہے۔ علاوہ ازیں یہ (وژن 2030) کے مطابق فوجی خدمات اور آلات پر 50 فیصد اخراجات کو مقامی بنانے کے ضمن میں ہے۔" (...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]