جنیوا میں قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں یمنی مذاکرات شروع

اقوام متحدہ "جائز حکومت" اور حوثی نمائندوں کو "سنجیدہ" ہونے پر زور دے رہی ہے

اقوام متحدہ کے ایلچی ہانس گرنڈبرگ عمان میں یمنی شخصیات کے ساتھ مشاورت کے دوران (اقوام متحدہ)
اقوام متحدہ کے ایلچی ہانس گرنڈبرگ عمان میں یمنی شخصیات کے ساتھ مشاورت کے دوران (اقوام متحدہ)
TT

جنیوا میں قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں یمنی مذاکرات شروع

اقوام متحدہ کے ایلچی ہانس گرنڈبرگ عمان میں یمنی شخصیات کے ساتھ مشاورت کے دوران (اقوام متحدہ)
اقوام متحدہ کے ایلچی ہانس گرنڈبرگ عمان میں یمنی شخصیات کے ساتھ مشاورت کے دوران (اقوام متحدہ)

گزشتہ روز جنیوا میں جائز یمنی حکومت اور حوثیوں کے نمائندوں کے درمیان قیدیوں کے تبادلے پر بات چیت شروع ہوئی، جب کہ اقوام متحدہ نے تنازع کے دونوں فریقوں سے "سنجیدہ" مذاکرات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی ہانس گرنڈبرگ نے ایک بیان میں کہا: "مجھے امید ہے کہ دونوں فریق سنجیدہ مذاکرات کرنے کے لیے تیار ہیں... تاکہ زیادہ سے زیادہ قیدیوں کی رہائی پر اتفاق کر سکیں۔" فرانسیسی پریس ایجنسی کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ "رمضان کا مہینہ قریب آنے پر میں فریقین پر زور دیتا ہوں کہ وہ نہ صرف ایک دوسرے کے لیے اپنے وعدوں کا احترام کریں، بلکہ یہ ان ہزاروں یمنی خاندانوں کی طرف بھی ہے جو ایک طویل عرصے سے اپنے رشتہ داروں سے ملنے کا انتظار کر رہے ہیں۔" (...)

اتوار - 19 شعبان 1444 ہجری - 12 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16175]
 



تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟
TT

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

گزشتہ ہفتہ کے روز تائیوان کے صدارتی انتخابات میں "آزادی" کی حامی حکمران جماعت کے امیدوار کی مسلسل تیسری بار فتح  نے تائیوان کی عمومی فضا کو ظاہر کیا جو "آزادی" کے نقطہ نظر پر قائم ہے، جسے یہ خود مختار جزیرہ چینی سرزمین کے ساتھ اپنے تعلقات میں پیروی کرتا ہے۔ اسی طرح چینی دھمکیاں ایک ایسے امیدوار کو تائیوان کی صدارت تک پہنچنے میں ناکام رہی ہیں، جسے وہ "علیحدگی پسند" شمار کرتا ہے۔

تائیوان کی صدارت میں حریت پسندوں کی نئی جیت

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق، حکمران جماعت کے امیدوار لائی چنگ تی نے گزشتہ ہفتہ 13 جنوری کو ہونے والے تائیوان کے صدارتی انتخابات، جسے چین جنگ اور امن کے درمیان انتخاب قرار دے رہا تھا، میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔

تائیوان میں حالیہ صدارتی انتخابات میں 40 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے لائی چنگ تی (جو چین سے آزادی کا رجحان رکھتے ہیں) کی فتح کے ساتھ حکمران پارٹی (پروگریسو ڈیموکریٹک پارٹی) کے ووٹوں میں واضح کمی دیکھی گئی۔ کیونکہ اگلے مئی میں اپنی صدارتی مدت مکمل کرنے والی تائیوان کی حالیہ صدر سائی انگ وین کے مقابلے میں ووٹنگ کی یہ تعداد 4 سال پہلے  کی بہ نسبت 57 فیصد ہے۔ لیکن 90 کی دہائی کے وسط میں جزیرے کی جمہوری منتقلی کے بعد سے تائیوان کی ایک سیاسی جماعت نے مسلسل تین صدارتی انتخابات جیتے ہیں، اس طرح یہ اپنی نوعیت کے پہلے انتخابات ہیں۔ (...)

بدھ-05 رجب 1445ہجری، 17 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16486]