"سعودی" اور "ریاض" ایئر لاِئنز کے لیے 121 "بوئنگ" طیارے

سرمایہ کاری فنڈ کے ذمہ دار اور صنعت و معدنی وسائل کے وزیر کل فورم میں ایک معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد (الشرق الاوسط)
سرمایہ کاری فنڈ کے ذمہ دار اور صنعت و معدنی وسائل کے وزیر کل فورم میں ایک معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد (الشرق الاوسط)
TT

"سعودی" اور "ریاض" ایئر لاِئنز کے لیے 121 "بوئنگ" طیارے

سرمایہ کاری فنڈ کے ذمہ دار اور صنعت و معدنی وسائل کے وزیر کل فورم میں ایک معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد (الشرق الاوسط)
سرمایہ کاری فنڈ کے ذمہ دار اور صنعت و معدنی وسائل کے وزیر کل فورم میں ایک معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد (الشرق الاوسط)

"ریاض ایئر لائنز" نے اپنی لانچنگ کے اعلان کے ایک روز بعد ہی کل (بروز منگل) امریکی کمپنی "بوئنگ" کے ساتھ "B-787" ساختہ 72 "ڈریم لائنر" جہازوں کی تیاری کے پہلے معاہدے کا اعلان کیا جو کہ ایئر لائن کی پائیداری پر مبنی ہے۔
یہ آرڈر قومی ایئر لائن "سعودی ایئر لائنز" کے لیے "B-787" ساختہ 39 "ڈریم لائنر" جہازوں کی تیاری کے معاہدے کے اختتام پر طے پایا۔ اس طرح کل قومی ایئر لائنز کے لیے 121 طیاروں کا سودہ طے پاہا، جو کہ مالیت کے لحاظ سے "بوئنگ" کمپنی کی تاریخ کا پانچواں بڑا تجارتی آرڈر ہے، اقتصادی اعتبار سے اس معاہدے کے ذریعے ایک لاکھ ملازمتوں کے مواقع پیدا ہونے کی توقع ہے، جو کہ 38 ریاستوں میں 145 چھوٹی کمپنیوں کے لیے کام کے ساتھ ساتھ 300 سے زائد سپلائرز کو فائدہ پہنچائے گا۔
وائٹ ہاؤس نے سعودی عرب اور "بوئنگ" کمپنی کے مابین اس "اہم" معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس سے امریکہ میں روزگار کے مواقع فراہم کرنے میں مدد ملے گی اور یہ مملکت سعودی عرب اور ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے مابین ہوائی جہاز کی تیاری کے شعبے میں تعاون کے لیے ایک سنگ میل کی نمائندگی کرتا ہے۔

بدھ - 23 شعبان 1444 ہجری - 15 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16178]
 



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]