ایتھوپیا اور امریکہ... تعلقات کی بحالی کی جانب کا پہلا قدم

واشنگٹن نے ادیس ابابا پر زور دیا ہے کہ وہ ٹگرے جنگ کے بعد امن کو مستحکم کرے

بلنکن کل ادیس ابابا میں اپنے ایتھوپیا کے ہم منصب کے ساتھ ایتھوپیا کی کافی پیتے ہوئے (ای پی اے)
بلنکن کل ادیس ابابا میں اپنے ایتھوپیا کے ہم منصب کے ساتھ ایتھوپیا کی کافی پیتے ہوئے (ای پی اے)
TT

ایتھوپیا اور امریکہ... تعلقات کی بحالی کی جانب کا پہلا قدم

بلنکن کل ادیس ابابا میں اپنے ایتھوپیا کے ہم منصب کے ساتھ ایتھوپیا کی کافی پیتے ہوئے (ای پی اے)
بلنکن کل ادیس ابابا میں اپنے ایتھوپیا کے ہم منصب کے ساتھ ایتھوپیا کی کافی پیتے ہوئے (ای پی اے)

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کا کل بدھ کے روز ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا کا دورہ، امریکہ اور ایتھوپیا کے تعلقات کو بحال کرنے کا پہلا قدم تھا۔ جب کہ ایتھوپیا، ملک کے شمال میں ٹگرے ​​تنازعہ سے متاثر ہے۔
وفاقی حکومت اور "ٹگرے ​​ریجن کی عوامی لبریشن فرنٹ" کے درمیان جنگ کے خاتمے کے بعد بلنکن نے ایتھوپیا کے اپنے پہلے دورے کے دوران افریقہ کے ساتھ تعلقات کو گہرا کرنے کے لیے امریکی صدر جو بائیڈن کی کوششوں کی روشنی میں ایتھوپیا کے ساتھ "تعاون کی بحالی" کی امید پر ادیس ابابا پر زور دیا کہ وہ "امن کو مستحکم کرے۔"
بلنکن نے گفتگو کے آغاز میں ایتھوپیا کے وزیر اعظم آبی احمد سے ملاقات کی اور تعلقات میں بہتری کے لیے اپنی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ "شمال میں جو امن قائم ہوا ہے اس کے پیش نظر یہ ایک بہت اہم اور امید کا لمحہ ہے۔" امریکی وزیر خارجہ نے ایتھوپیا پر زور دیا کہ وہ "امن کو گہرا کرے"۔ (...)

جمعرات - 24 شعبان 1444 ہجری - 16 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16179]
 



غزہ کی صورتحال افسوسناک ہے اور "حماس" کو شہریوں کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے: امریکی ایلچی برائے انسانی امور

ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
TT

غزہ کی صورتحال افسوسناک ہے اور "حماس" کو شہریوں کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے: امریکی ایلچی برائے انسانی امور

ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں

مشرق وسطیٰ میں انسانی امور کے خصوصی ایلچی ڈیوڈ سیٹر فیلڈ نے اسرائیلی حکومت کا تحریک "حماس" کو ختم کرنے کے منصوبوں پر اسرائیل اور امریکہ کے موقف کا دفاع کرتے ہوئے "حماس" پر الزام لگایا کہ اسے غزہ میں شہری آبادی کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ سیٹر فیلڈ نے زور دیا کہ صدر بائیڈن کی انتظامیہ کی ترجیح ہےکہ ایسے معاہدے طے پائے جو یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی میں توسیع کا باعث بنے، نہ کہ "حماس" کو فاتحانہ نکلنے میں مدد فراہم کرے۔ انہوں نے لبنان اسرائیل سرحد پر جھڑپوں اور تجارتی بحری جہازوں پر حوثیوں کے حملوں کے خطرات کے باوجود وسیع علاقائی جنگ چھڑنے کے امکان کو مسترد کیا ہے۔ (...)

ہفتہ-07 شعبان 1445ہجری، 17 فروری 2024، شمارہ نمبر[16517]