پیر کے روز "مجیدو دھماکے" کے پیچھے "حزب اللہ" کا ایک کارکن ہے: اسرائیل

پیر کے روز "مجیدو دھماکے" کے پیچھے "حزب اللہ" کا ایک کارکن ہے: اسرائیل
TT

پیر کے روز "مجیدو دھماکے" کے پیچھے "حزب اللہ" کا ایک کارکن ہے: اسرائیل

پیر کے روز "مجیدو دھماکے" کے پیچھے "حزب اللہ" کا ایک کارکن ہے: اسرائیل

اسرائیلی فوج نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ پیر کے روز ام الفحم اور الناصرہ شہروں کے درمیان اور مجیدو موڑ کے قریب مرج ابن عامر میں پیکٹ بم دھماکہ "حزب اللہ" سے تعلق رکھنے والے ایک لبنانی نوجوان نے کیا تھا، جو اسرائیل میں دراندازی کرنے میں کامیاب ہو گیا تھا۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے تین دن کی رازداری کے بعد کہا کہ یہ لبنانی نوجوان الیکٹرانک باڑ میں بنائے گئے سوراخ سے اندر داخل ہوا اور مجیدو کے مقام پر پہنچا، جو کہ اس جیل سے قریب ہے جہاں 800 سے 900 فلسطینی قید ہیں۔ اسرائیلی "چینل 13" سے بات کرنے والے فوجی ذرائع کے مطابق اس کی مدد ایک ایسے شخص نے کی جس کی شناخت کی تفصیلات شائع کرنے پر پابندی ہے، خواہ وہ اسرائیل کا عرب شہری ہو یا مغربی پٹی کا، یہ شخص انتہائی پیشہ ورانہ انداز میں معیاری پیکٹ بم کو فعال کرنے میں کامیاب رہا جو کہ "فلسطینی علاقے میں بے مثال" ہے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ، "یہ پیکٹ بم معمول کے مقابلے میں ایک اعلی درجے کا تھا اور ہم نے اسے ان پیکٹ بموں سے ملتا جلتا پایا جن کا سامنا ہماری فوج کو جنوبی لبنان پر قبضے کے سالوں کے دوران تھا۔" (...)

جمعرات - 24 شعبان 1444 ہجری - 16 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16179]
 



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]