امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے کل بدھ کے روز ایران اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے معاہدے میں امریکی مخالف چین کی طرف سے ادا کیے گئے ثالثی کے کردار کا محتاط انداز میں خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس سے خطے کو فائدہ ہو سکتا ہے۔
بلنکن نے ایتھوپیا کے دورے کے دوران صحافیوں کو بتایا، "ہمارے نقطہ نظر سے، ہر وہ بات جو کشیدگی کو کم کرنے، تنازعات سے بچنے اور ایران کے کسی خطرناک اور غیر مستحکم رویے کو روکنے میں مدد دے سکے، ایک اچھی بات ہے۔" فرانسیسی پریس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انہوں نے مزید کہا: "میرے خیال میں یہ ضروری ہے کہ جو ممالک جو سلامتی کے فروغ اور پرامن تعلقات کو آگے بڑھانے کی ذمہ داری اسد کر سکتے ہیں انہیں ذمہ داری ادا کرنا چاہیے۔"
یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان نے کہا کہ دونوں ممالک کا تعلقات کی بحالی پر رضامندی کے بعد ایران میں سعودی سرمایہ کاری "بہت جلد" ہو سکتی ہے۔
الجدعان نے کل ریاض میں مالیاتی شعبے کی کانفرنس کے دوران حالیہ معاہدے کے اصولوں پر سعودی عرب کے عزم پر زور دیتے ہوئے کہا کہ، "ایران میں سعودی سرمایہ کاری کے بہت سے مواقع موجود ہیں۔ اگر کسی بھی معاہدے کی شرائط کا احترام کیا جائے تو ہمیں کوئی رکاوٹ نظر نہیں آتی۔" (...)
جمعرات - 24 شعبان 1444 ہجری - 16 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16179]