ہمارے بینک محفوظ ہیں: سعودی "مرکزی" بینک

السیاری نے کہا کہ بحران زدہ امریکی بینکوں کے ساتھ کوئی لین دین نہیں ہے

سعودی وزیر اقتصادیات و منصوبہ بندی گزشتہ روز ریاض میں اختتام پذیر ہونے والی مالیاتی شعبے کی کانفرنس میں شرکت کے دوران (الشرق الاوسط)
سعودی وزیر اقتصادیات و منصوبہ بندی گزشتہ روز ریاض میں اختتام پذیر ہونے والی مالیاتی شعبے کی کانفرنس میں شرکت کے دوران (الشرق الاوسط)
TT

ہمارے بینک محفوظ ہیں: سعودی "مرکزی" بینک

سعودی وزیر اقتصادیات و منصوبہ بندی گزشتہ روز ریاض میں اختتام پذیر ہونے والی مالیاتی شعبے کی کانفرنس میں شرکت کے دوران (الشرق الاوسط)
سعودی وزیر اقتصادیات و منصوبہ بندی گزشتہ روز ریاض میں اختتام پذیر ہونے والی مالیاتی شعبے کی کانفرنس میں شرکت کے دوران (الشرق الاوسط)

سعودی مرکزی بینک کے گورنر ایمن السیاری نے زور دیا ہے کہ "سعودی بینکنگ سیکٹر محفوظ ہے اور وہ بحران زدہ امریکی بینکوں سے الگ ہے۔" انہوں نے مقامی بینکنگ سیکٹر کی مضبوطی اور عمومی لین دین جاری رہنے کی یقین دہانی کی،جو اسے موجودہ عالمی معاشی واقعات سے محفوظ بناتا ہے۔
"سعودی مرکزی بینک" کے گورنر کی یہ گفتگو "سلیکون ویلی بینک" کے اثرات کے بعد پہلا سرکاری بیان شمار ہوتا ہے۔
عالمی منڈیوں کی الجھن میں کردار ادا کرنے اور امریکی مالیاتی شعبے میں کمی کا باعث بننے والے امریکی بینکوں کے دیوالیہ ہونے کے حالیہ بحران کے دوران السیاری نے سعودی بینکوں کے بارے میں گفتگو کی۔ السیاری نے ریاض میں منعقدہ مالیاتی شعبے کی کانفرنس کے موقع پر کہا: "ہمارے بینکوں کا پریشان حال امریکی بینکوں کے ساتھ کوئی لین دین نہیں ہے۔" انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ مقامی بینکنگ سیکٹر میں غیر منظم قرضے 1.8 فیصد سے زیادہ نہیں ہیں۔ (...)

جمعہ - 25 شعبان 1444 ہجری - 17 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16180]
 



وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے
TT

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

"پروفیشنل ایکریڈیٹیشن" پروگرام کے تحت وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی نے ان تمام منتخب کردہ ممالک کا احاطہ مکمل کر لیا ہے جو پروفیشنل ویریفکیشن کے ذریعے مزدور برآمد کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ اس اقدام کا مقصد غیر ملکی افرادی قوت کی مہارتوں کے میعار کو بہتر بنانا ہے۔ یہ ہدف وزارت خارجہ کے تعاون سے 160 ممالک میں مکمل کر لیا گیا۔

یہ سروس کابینہ کی قرارداد نمبر 195 کے مطابق ہے جس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ مملکت میں داخل ہونے سے پہلے تارکین وطن افراد کے پاس سعودی لیبر مارکیٹ کے عین مطابق قابل اعتماد تعلیمی قابلیت، عملی تجربہ اور اپنے پیشے میں مہارت ہو۔

"پیشہ ورانہ تصدیق" سروس کی مرکزی توجہ افرادی قوت کی متعلقہ شعبے میں میعاری تعلیمی قابلیت اور انتہائی ہنر مند پیشوں میں مہارت ہے۔ واضح رہے کہ یہ عمل سعودی عرب کے منظور شدہ درجہ بندی معیار کے مطابق کیا جاتا ہے جیسے کہ سعودی یونیفائیڈ کلاسیفیکیشن آف پروفیشنز اور سعودی یونیفائیڈ کلاسیفیکیشن آف ایجوکیشن لیولز اینڈ سپیشلائیزیشنز ۔ یہ سروس مکمل طور پر خودکار ہے اور یہ آسان اور تیز رفتار طریقہ کار کے ساتھ ایک مرکزی پلیٹ فارم کے ذریعے پیشہ ورانہ تصدیق کے لیے فراہم کی جاتی ہے۔

"پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کے دوران وزارت برائے انسانی وسائل نے 1,007 پیشوں کا احاطہ مکمل کیا جس میں دنیا بھر سے تمام مزدور برآمد کرنے والے ممالک شامل ہیں ۔ وزارت متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر انتہائی ہنر مند پیشوں کو شامل کرنے کا کام جاری رکھے گی جو سعودی یونیفائیڈ کلاسیفکیشن کے مطابق گروپ 1-3 میں آتے ہیں۔ ان پیشوں میں انجنیئرنگ، صحت سے منسلک شعبے بھی شامل ہیں۔

یہ بات قابل توجہ ہے کہ وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی کا مقصد اس سروس کے ذریعے لیبر مارکیٹ کو ریگولیٹ کرنا، لیبر مارکیٹ میں ملازمتوں اور سروسز کو بہتر بنانا اور پیداوار کے معیار کو بڑھانا ہے۔