ہمارے بینک محفوظ ہیں: سعودی "مرکزی" بینک

السیاری نے کہا کہ بحران زدہ امریکی بینکوں کے ساتھ کوئی لین دین نہیں ہے

سعودی وزیر اقتصادیات و منصوبہ بندی گزشتہ روز ریاض میں اختتام پذیر ہونے والی مالیاتی شعبے کی کانفرنس میں شرکت کے دوران (الشرق الاوسط)
سعودی وزیر اقتصادیات و منصوبہ بندی گزشتہ روز ریاض میں اختتام پذیر ہونے والی مالیاتی شعبے کی کانفرنس میں شرکت کے دوران (الشرق الاوسط)
TT

ہمارے بینک محفوظ ہیں: سعودی "مرکزی" بینک

سعودی وزیر اقتصادیات و منصوبہ بندی گزشتہ روز ریاض میں اختتام پذیر ہونے والی مالیاتی شعبے کی کانفرنس میں شرکت کے دوران (الشرق الاوسط)
سعودی وزیر اقتصادیات و منصوبہ بندی گزشتہ روز ریاض میں اختتام پذیر ہونے والی مالیاتی شعبے کی کانفرنس میں شرکت کے دوران (الشرق الاوسط)

سعودی مرکزی بینک کے گورنر ایمن السیاری نے زور دیا ہے کہ "سعودی بینکنگ سیکٹر محفوظ ہے اور وہ بحران زدہ امریکی بینکوں سے الگ ہے۔" انہوں نے مقامی بینکنگ سیکٹر کی مضبوطی اور عمومی لین دین جاری رہنے کی یقین دہانی کی،جو اسے موجودہ عالمی معاشی واقعات سے محفوظ بناتا ہے۔
"سعودی مرکزی بینک" کے گورنر کی یہ گفتگو "سلیکون ویلی بینک" کے اثرات کے بعد پہلا سرکاری بیان شمار ہوتا ہے۔
عالمی منڈیوں کی الجھن میں کردار ادا کرنے اور امریکی مالیاتی شعبے میں کمی کا باعث بننے والے امریکی بینکوں کے دیوالیہ ہونے کے حالیہ بحران کے دوران السیاری نے سعودی بینکوں کے بارے میں گفتگو کی۔ السیاری نے ریاض میں منعقدہ مالیاتی شعبے کی کانفرنس کے موقع پر کہا: "ہمارے بینکوں کا پریشان حال امریکی بینکوں کے ساتھ کوئی لین دین نہیں ہے۔" انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ مقامی بینکنگ سیکٹر میں غیر منظم قرضے 1.8 فیصد سے زیادہ نہیں ہیں۔ (...)

جمعہ - 25 شعبان 1444 ہجری - 17 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16180]
 



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]