لبنان کے "مرکزی بینک" کے گورنر سیاست دانوں اور صحافیوں پر تنقید کر رہے ہیں

پیرس میں سعودی فرانسیسی اجلاس میں لبنانی فائل پر تبادلہ خیال

ایک لبنانی سیکورٹی اہلکار اور صحافی کل بیروت میں "پیلیس آف جسٹس" کے سامنے ریاض سلامہ کے ساتھ تحقیقات کے دوران (رائٹرز)
ایک لبنانی سیکورٹی اہلکار اور صحافی کل بیروت میں "پیلیس آف جسٹس" کے سامنے ریاض سلامہ کے ساتھ تحقیقات کے دوران (رائٹرز)
TT

لبنان کے "مرکزی بینک" کے گورنر سیاست دانوں اور صحافیوں پر تنقید کر رہے ہیں

ایک لبنانی سیکورٹی اہلکار اور صحافی کل بیروت میں "پیلیس آف جسٹس" کے سامنے ریاض سلامہ کے ساتھ تحقیقات کے دوران (رائٹرز)
ایک لبنانی سیکورٹی اہلکار اور صحافی کل بیروت میں "پیلیس آف جسٹس" کے سامنے ریاض سلامہ کے ساتھ تحقیقات کے دوران (رائٹرز)

"بینک آف لبنان" کے گورنر ریاض سلامہ نے یورپی عدالتی وفود کے ساتھ تحقیقاتی سیشن کے اختتام کے بعد کل ایک بیان جاری کیا، جس میں انھوں نے سیاست دانوں اور صحافیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا جنہوں نے "دو سال تک بد نیتی سے" ان کے خلاف مہم چلائی۔ ایک عدالتی ذریعہ نے اشارہ کیا کہ ججوں نے ریاض سلامہ کی دولت کے ذرائع کے بارے میں سوالات پوچھے اور اس بات کی تصدیق کی کہ انہوں نے "یہ دولت اپنی سرمایہ کاری سے اکٹھی کی ہے اور یہ سب نجی مال سے ہے جن سے بینک آف لبنان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔"
ایک ممتاز عدالتی ذریعہ نے "الشراق الاوسط" کو تصدیق کی کہ سلامہ کے ساتھ تفتیش مکمل ہو چکی ہے اور جب تک یورپی ججوں کے ساتھ پیش رفت نہ ہو انہیں طلب کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
سلامہ نے اپنے بیان میں سیاست دانوں اور صحافیوں پر حملہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ ان کی تصویر کو داغدار کرنے کے لیے حقائق کو "من گھڑت" انداز میں پیش کر رہے ہیں اور اندرون ملک و بیرون ملک ان کے بارے میں خبریں فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے یہ اقدام "عدلیہ پر دباؤ ڈالنے اور اسے مزید بڑھنے کے لیے کیا، چنانچہ عام شہری، صحافی اور وکلاء جو جج ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، وہ اپنے من گھڑت حقائق کی بنیاد پر فیصلہ کر رہے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ "کچھ سیاست دانوں نے عوامی مقبولیت کے لیے اس مہم کا ساتھ دیا ہے۔" (...)

ہفتہ - 26 شعبان 1444 ہجری - 18 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16181]
 



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]