ایران اور عراق کے ذرائع نے بتایا ہے کہ ایرانی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے سکریٹری جنرل علی شمخانی آج بغداد میں دونوں ملکوں کے درمیان سرحد کی سیکورٹی کے حوالے سے ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرنے سے قبل وہ اعلیٰ حکام کے ساتھ بات چیت کریں گے۔
مقامی عراقی ایجنسی "شفق نیوز" نے عراقی حکومت کے ایک ذریعے سے نقل کیا ہے کہ شمخانی عراقی صدر عبداللطیف رشید، وزیر اعظم محمد شیاع السودانی اور کردستان کے صوبائی وزیر مسرور بارزانی سے مشاورت کریں گے۔
اسی ضمن میں، سرکاری ایجنسی "ارنا" نے کہا کہ شمخانی کے دورے کا مقصد "عراق کے ساتھ 10 بلین ڈالر سے زیادہ کے تجارتی و ترقیاتی تعلقات کو برقرار رکھنا ہے۔" ایجنسی نے اشارہ کیا کہ ایسی صورت میں "دونوں ممالک کو معاشی معاہدوں پر عمل درآمد کو تیز کرنے اور بینکاری تعاون کو آسان بنانے کے لیے باہمی تعلقات پر عائد حفاظتی پابندیوں میں سے کچھ کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔"
یاد رہے کہ شمخانی کا سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے معاہدے کے بعد اچانک ابوظہبی کے دورے کے بعد بغداد دوسرا پڑاؤ ہے۔ جب کہ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے کل ایک مضمون میں لکھا کہ یہ معاہدہ "علاقائی استحکام کے حصول کے لیے محرک قوت بن سکتا ہے، جو کہ پورے خطے کے مفاد میں ہے۔"
اتوار - 27 شعبان 1444 ہجری - 19 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16182]