آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان پھر سے کشیدگی

یریوان نے فائرنگ کے تبادلے میں ایک فوجی کی ہلاکت کا اعلان کیا

پرسوں آذربائیجان کی وزارت دفاع کی ویب سائٹ پر پوسٹ کی گئی ویڈیو کا ایک منظر
پرسوں آذربائیجان کی وزارت دفاع کی ویب سائٹ پر پوسٹ کی گئی ویڈیو کا ایک منظر
TT

آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان پھر سے کشیدگی

پرسوں آذربائیجان کی وزارت دفاع کی ویب سائٹ پر پوسٹ کی گئی ویڈیو کا ایک منظر
پرسوں آذربائیجان کی وزارت دفاع کی ویب سائٹ پر پوسٹ کی گئی ویڈیو کا ایک منظر

صوبہ نگورنو کاراباخ پر تنازعہ کو حل کرنے کی کوششوں کے درمیان آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان کشیدگی کل ایک بار پھر تازہ ہوگئی، جب یریوان نے باکو کی افواج کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں اپنے ایک فوجی کی ہلاکت کا اعلان کیا۔
آرمینیا کی وزارت دفاع نے تصدیق کی کہ اس کا ایک فوجی گورنریٹ ارارات کے شہر یرسک میں فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا ہے، اور آذربائیجان کی وزارت دفاع نے منگل کے روز ایک ویڈیو ریکارڈنگ نشر کی جس میں آرمینیائی افواج پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ آرمینیا کو نگورنو کاراباخ سے ملانے والی سرحدی گزرگاہ کے قریب اور آذربائیجانی افواج کے زیر کنٹرول علاقے میں متحرک ہے جب کہ یہاں روسی امن دستے تعینات ہیں۔
ایرانی "پاسداران انقلاب" سے وابستہ چینلز نے ملک کے مغرب میں واقع ایرانی فضائی اڈوں پر الرٹ جاری ہونے کی اطلاع دی ہے۔
یریوان سے، ایران کے نائب وزیر خارجہ برائے سیاسی امور، علی باقری کنی نے آرمینیائی حکام کے ساتھ بات چیت کے بعد خطے میں کشیدگی سے بچنے کے لیے "حکمت اور بات چیت" کی دعوت دی۔ (...)

جمعرات - یکم رمضان 1444 ہجری - 23 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16186]
 



تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟
TT

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

گزشتہ ہفتہ کے روز تائیوان کے صدارتی انتخابات میں "آزادی" کی حامی حکمران جماعت کے امیدوار کی مسلسل تیسری بار فتح  نے تائیوان کی عمومی فضا کو ظاہر کیا جو "آزادی" کے نقطہ نظر پر قائم ہے، جسے یہ خود مختار جزیرہ چینی سرزمین کے ساتھ اپنے تعلقات میں پیروی کرتا ہے۔ اسی طرح چینی دھمکیاں ایک ایسے امیدوار کو تائیوان کی صدارت تک پہنچنے میں ناکام رہی ہیں، جسے وہ "علیحدگی پسند" شمار کرتا ہے۔

تائیوان کی صدارت میں حریت پسندوں کی نئی جیت

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق، حکمران جماعت کے امیدوار لائی چنگ تی نے گزشتہ ہفتہ 13 جنوری کو ہونے والے تائیوان کے صدارتی انتخابات، جسے چین جنگ اور امن کے درمیان انتخاب قرار دے رہا تھا، میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔

تائیوان میں حالیہ صدارتی انتخابات میں 40 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے لائی چنگ تی (جو چین سے آزادی کا رجحان رکھتے ہیں) کی فتح کے ساتھ حکمران پارٹی (پروگریسو ڈیموکریٹک پارٹی) کے ووٹوں میں واضح کمی دیکھی گئی۔ کیونکہ اگلے مئی میں اپنی صدارتی مدت مکمل کرنے والی تائیوان کی حالیہ صدر سائی انگ وین کے مقابلے میں ووٹنگ کی یہ تعداد 4 سال پہلے  کی بہ نسبت 57 فیصد ہے۔ لیکن 90 کی دہائی کے وسط میں جزیرے کی جمہوری منتقلی کے بعد سے تائیوان کی ایک سیاسی جماعت نے مسلسل تین صدارتی انتخابات جیتے ہیں، اس طرح یہ اپنی نوعیت کے پہلے انتخابات ہیں۔ (...)

بدھ-05 رجب 1445ہجری، 17 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16486]