حمدوک سوڈانی حکومت کی سربراہی سے بے نیازی کے باوجود مقبول ترین شخصیت

"آزادی اور تبدیلی" کے سینئر رہنماؤں سمیت نامزد امیدواروں کے ناموں کی گردش

سابق سوڈانی وزیر اعظم عبداللہ حمدوک (غیتی)
سابق سوڈانی وزیر اعظم عبداللہ حمدوک (غیتی)
TT

حمدوک سوڈانی حکومت کی سربراہی سے بے نیازی کے باوجود مقبول ترین شخصیت

سابق سوڈانی وزیر اعظم عبداللہ حمدوک (غیتی)
سابق سوڈانی وزیر اعظم عبداللہ حمدوک (غیتی)

سوڈان میں سویلین عبوری حکومت کی تشکیل کی آخری تاریخ قریب آنے کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم کے عہدے کے لیے عوام کے درمیان ایک بڑا تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے، اگرچہ اپوزیشن اتحاد، "آزادی اور تبدیلی"، جس نے فوج کے ساتھ فریم ورک کے معاہدے پر دستخط کیے تھے اس کا کہنا ہے کہ اس نے انتخاب کے معیار اور طریقہ کار پر اتفاق کیا ہے، جب کہ اس نے ابھی تک اس عہدے کے لیے "ناموں" کو نامزد نہیں کیا ہے۔ دریں اثناء امید ہے کہ اتحاد جلد ہی وزیر اعظم اور خود مختاری کونسل کے سربراہ کے لیے اپنا امیدوار نامزد کرنے کے لیے کام کرے گا، جبکہ سیاسی سطح پر کئی ناموں پر غور کیا جا رہا ہے، جن میں نمایاں نام سابق وزیر اعظم عبداللہ حمدوک کا ہے۔
سیاسی عمل کے ترجمان خالد عمر یوسف نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ فریم ورک کے معاہدے پر دستخط کرنے والی سول جماعتوں نے وزیر اعظم اور محدود خودمختار سطح کے عہدوں پر فائز افراد کے انتخاب کے معیار اور طریقہ کار پر اتفاق کیا ہے، اور انہوں نے اسے "اس عمل کی بروقت تکمیل کے لیے بنیاد رکھنے کی جانب ایک بڑا قدم قرار دیا۔" (...)

جمعرات - یکم رمضان 1444 ہجری - 23 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16186]
 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]