"بین الاقوامی مالیاتی فنڈ" لبنان میں "خطرناک" صورتحال سے خبردار کر رہا ہے

موسم گرما کے اوقات کار نے بہت سے شعبوں کو الجھا دیا ہے

 ارنسٹو رامیریز ریگو بیروت میں پریس کانفرنس کے دوران (اے پی)
 ارنسٹو رامیریز ریگو بیروت میں پریس کانفرنس کے دوران (اے پی)
TT

"بین الاقوامی مالیاتی فنڈ" لبنان میں "خطرناک" صورتحال سے خبردار کر رہا ہے

 ارنسٹو رامیریز ریگو بیروت میں پریس کانفرنس کے دوران (اے پی)
 ارنسٹو رامیریز ریگو بیروت میں پریس کانفرنس کے دوران (اے پی)

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے تصدیق کی ہے کہ لبنان تیزی سے معاشی تباہی کی تناظر میں ایک "انتہائی خطرناک لمحے" سے گزر رہا ہے اور اس بات پر زور دیا کہ فوری اصلاحات پر عمل درآمد میں ناکامی سے ملک "نہ ختم ہونے والے بحران" میں چلا جائے گا۔
یہ بیان لبنان میں فنڈ کے وفد کے سربراہ ارنسٹو رامیریز ریگو کی لبنانی وزیر اعظم نجیب میقاتی سمیت متعدد ذمہ داروں سے ملاقاتوں کے بعد منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران سامنے آیا۔ ریگو  نے کہا: "ہمیں یقین ہے کہ لبنان ایک انتہائی خطرناک لمحے میں ہے... اور ایک دوراہے پر کھڑا ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ "موجودہ اعدادوشمار اور مطلوبہ اقدامات کرنے میں ناکامی" ملک کو "نہ ختم ہونے والے بحران" میں داخل کر دے گی۔
مطلوبہ اصلاحات کے نفاذ کے حوالے سے ریگو نے اشارہ کیا کہ "لبنانیوں نے محتاط پیش رفت کی ہے، لیکن بدقسمتی سے صورت حال کی پیچیدگی کے پیش نظر یہ پیش رفت بہت سست ہے۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ "ملک ایک بڑے بحران میں ہے، اور جس چیز کی توقع کی جا رہی تھی وہ اصلاحات سے متعلق قانون سازی کے نفاذ اور منظوری کے لحاظ سے بہت زیادہ تھی۔" (...)

جمعہ - 2 رمضان 1444ہجری - 24 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16187]
 



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]