سوڈانی "اپریل فول" سے ڈرتے ہیں

اور نئی حکومت کے قیام کے منتظر ہیں

14 مارچ کو سول حکمرانی کے مطالبے میں خرطوم کے احتجاج کا ایک منظر (اے ایف پی)
14 مارچ کو سول حکمرانی کے مطالبے میں خرطوم کے احتجاج کا ایک منظر (اے ایف پی)
TT

سوڈانی "اپریل فول" سے ڈرتے ہیں

14 مارچ کو سول حکمرانی کے مطالبے میں خرطوم کے احتجاج کا ایک منظر (اے ایف پی)
14 مارچ کو سول حکمرانی کے مطالبے میں خرطوم کے احتجاج کا ایک منظر (اے ایف پی)

سوڈانی عوام علاقائی و بین الاقوامی حمایت یافتہ "حتمی سیاسی معاہدے" پر دستخط کے لیے آئندہ اپریل کی پہلی تاریخ کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں، جب کہ یہ معاہدہ سوڈانی عوام اور فوج کے درمیان طے پائے گا۔ اور عوام اس معاہدے کو ملک میں طویل بحرانوں کے حل اور اسی مہینے کی گیارہ تاریخ کو ایک سول حکومت کے قیام میں داخل ہونے کا نقطہ آغاز سمجھتے ہیں، جس سے وہ ایک جمہوری سول نظام میں منتقل ہوں گے اور حکومتی باگ ڈور پر فوج کا کنٹرول ختم ہوگا۔
تاہم، بہت سے لوگوں کو خدشہ ہے کہ سوڈان کے طویل و پیچیدہ بحران اور ان کو حل کرنے کی متعدد ناکام کوششوں کی روشنی میں "یکم اپریل" کا متوقع معاہدہ "اپریل فول" میں بدل جائے گا۔ خاص طور پر چونکہ اس سیاسی معاہدے کو سابق حکومت کے اسلام پسند حامیوں کی مزاحمت کا سامنا ہے، جنہوں نے "ممکنہ حکومت کو پرامن طریقے سے یا طاقت کے ذریعے گرانے کی دھمکی دی ہے۔" (...)

ہفتہ - 3 رمضان 1444 ہجری - 25 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16188]
 



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]