سعودی عرب 19 مئی کو "عرب سربراہی اجلاس" کی میزبانی کر رہا ہے

اجلاس کے انعقاد سے قبل 5 روز تک تیاری کے اجلاس ہوں گے

سعودی عرب 19 مئی کو "عرب سربراہی اجلاس" کی میزبانی کر رہا ہے
TT

سعودی عرب 19 مئی کو "عرب سربراہی اجلاس" کی میزبانی کر رہا ہے

سعودی عرب 19 مئی کو "عرب سربراہی اجلاس" کی میزبانی کر رہا ہے

عرب لیگ کے جنرل سیکرٹریٹ نے مملکت سعودی عرب میں بتیسویں عرب سربراہی اجلاس کے انعقاد کے لیے 19 مئی کی تاریخ مخصوص ہونے کا اعلان کیا، جو کہ عرب لیگ اور ریاض کے مابین تاریخ کے تعین پر مشاورت اور مملکت کی جانب سے اس سربراہی اجلاس کی میزبانی کے خیرمقدم کے بعد ہے۔
عرب لیگ کے امور کے امور کے نگران کے سیکرٹری جنرل سفیر حسام زکی نے کہا کہ "اس سربراہی اجلاس سے پہلے اس کی راہ پموار کرنے کے لیے سینئر عہدیداروں اور وزراء کی سطح پر 5 روز تک تیاری کے متعدد اجلاس ہوں گے۔"
عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط نے رواں ماہ کے وسط میں اپنے لبنان کے دورے کے دوران صحافیوں کو بیانات دیتے ہوئے یہ تجویز دی تھی کہ سعودی عرب میں ہونے والی عرب سربراہی کانفرنس کا مرکزی موضوع "معاشی ہوگا، جس میں ضرورت مند عرب علاقوں کی مدد کرنے کے طریقہ کار کا جائزہ لیا جائے گا۔" (...)

پیر - 5 رمضان 1444 ہجری - 27 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16190]
 



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]