اسرائیل اگلے نوٹس تک "ترامیم" کی سرنگوں میں بھٹک رہا ہے

نیتن یاہو نے عدلیہ کے خلاف بغاوت کا منصوبہ روک دیا... اور مظاہرین آئین کا مطالبہ کر رہے ہیں

نتن یاہو حکومت کے عدالتی ترامیم کے منصوبے کے خلاف احتجاج کے دوران ہزاروں مظاہرین کل شام تل ابیب میں ایک مرکزی شاہراہ کو بلاک کر رہے ہیں (ای پی اے)
نتن یاہو حکومت کے عدالتی ترامیم کے منصوبے کے خلاف احتجاج کے دوران ہزاروں مظاہرین کل شام تل ابیب میں ایک مرکزی شاہراہ کو بلاک کر رہے ہیں (ای پی اے)
TT

اسرائیل اگلے نوٹس تک "ترامیم" کی سرنگوں میں بھٹک رہا ہے

نتن یاہو حکومت کے عدالتی ترامیم کے منصوبے کے خلاف احتجاج کے دوران ہزاروں مظاہرین کل شام تل ابیب میں ایک مرکزی شاہراہ کو بلاک کر رہے ہیں (ای پی اے)
نتن یاہو حکومت کے عدالتی ترامیم کے منصوبے کے خلاف احتجاج کے دوران ہزاروں مظاہرین کل شام تل ابیب میں ایک مرکزی شاہراہ کو بلاک کر رہے ہیں (ای پی اے)

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے عدلیہ کے خلاف بغاوت اور اسے کمزور کرنے سے متعلق قانون سازی کے عمل کو آئندہ پارلیمانی اجلاس تک معطل کرنے کا اعلان کیا ہے، تاکہ اپوزیشن کے ساتھ ایک متفقہ لائحہ عمل پر بات چیت کی جا سکے، جس کا مطلب ہے کہ اسرائیل اگلے نوٹس تک ترامیم کی سرنگ میں بھٹک رہا ہے۔
نیتن یاہو نے عروج کے وقت میں ٹیلیویژن پر خطاب کے دوران مزید کہا کہ، "قوم میں تقسیم کو روکنے کی خواہش کے تحت، وسیع اتفاق رائے تک پہنچنے کے لیے میں نے دوسری اور تیسری شق کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔"
یاد رہے کہ نیتن یاہو سڑکوں پر بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہروں کے بعد یہ گفتگو کر رہے تھے، جب کہ یہ مظاہرے اسرائیل کے سب سے بڑے مظاہرے شمار ہوتے ہیں جس میں عام ہڑتال کے ذریعے کل ملک کو مفلوج کر دیا گیا۔ لیکن وہ اپنے حلیف، قومی سلامتی کے وزیر ایتمار بن غفیر کی مخالفت کی وجہ سے اس فیصلے کا اعلان کرنے میں ہچکچا رہے تھے، جنہوں نے حکومتی اتحاد سے دستبرداری کی دھمکی دی تھی۔ (...)

منگل - 6 رمضان 1444 ہجری - 28 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16191]
 



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]