ماسکو جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی پر مصر ہے

اسے نشانہ بنانے کی کوشش کرنے والے کو جواب دینے کے عزم کا اظہار

لاوروف کل ماسکو میں "گورباچوف فاؤنڈیشن" کے ٹرسٹیز کے اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے (ای پی اے)
لاوروف کل ماسکو میں "گورباچوف فاؤنڈیشن" کے ٹرسٹیز کے اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے (ای پی اے)
TT

ماسکو جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی پر مصر ہے

لاوروف کل ماسکو میں "گورباچوف فاؤنڈیشن" کے ٹرسٹیز کے اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے (ای پی اے)
لاوروف کل ماسکو میں "گورباچوف فاؤنڈیشن" کے ٹرسٹیز کے اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے (ای پی اے)

کل پیر کے روز کریملن نے روس کی طرف سے صدر ولادیمیر پوٹن کا ہمسایہ ملک بیلاروس کی سرزمین پر جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کے بارے میں اعلان کردہ منصوبوں پر عمل کرنے کی تصدیق کی۔
روس کے صدارتی ترجمان دیمتری پیسکوف نے صحافیوں کو بتایا کہ مغربی تنقید "بیلاروس کی سرزمین پر ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کے منصوبوں کو متاثر نہیں کر سکتی۔" انہوں نے مزید کہا کہ "مغربی ردعمل روس کے منصوبوں پر اثر انداز نہیں ہو سکتے۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ صدر پوٹن نے "ہفتے کے روز اپنے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے سب کچھ واضح کر دیا تھا... اس میں اضافہ کرنے کے لیے مزید کچھ نہیں ہے۔"
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے ماسکو میں ایک فورم کے دوران مزید کہا کہ ان کا ملک روسی سرزمین اور ماسکو میں ضم شدہ یوکرینی علاقوں کو نشانہ بنانے کی کوششوں کرنے پر "مضبوط ردعمل" کے لیے تیار ہے اور زور دیا کہ وہ نئے خطرات سے نمٹنے کے لیے "کافی صلاحیتیں" رکھتا ہے۔ (...)

منگل - 6 رمضان 1444 ہجری - 28 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16191]
 



امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
TT

امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)

کل پیر کے روز، امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کی طرف سے شروع کیے گئے میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا۔

آسٹن، جو کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی بحری بیڑے کی میزبانی کرنے والے بحرین کے دورے پر ہیں، نے کہا کہ اس آپریشن میں شرکت کرنے والے ممالک میں برطانیہ، بحرین، کینیڈا، فرانس، اٹلی، ہالینڈ، ناروے، سیشلز اور اسپین شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جنوبی بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں مشترکہ گشت کریں گے۔

آسٹن نے ایک بیان میں کہا، "یہ ایک بین الاقوامی چیلنج ہے جس کے لیے اجتماعی کارروائی کی ضرورت ہے... آج میں اسی لیے خوشحالی گارڈین آپریشن(Operation Prosperity Guardian) کے آغاز کا اعلان کر رہا ہوں، جو کہ ایک اہم کثیر القومی سیکیورٹی اقدام ہے۔"

خیال رہے کہ حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں آئل ٹینکرز، کارگو بحری جہازوں اور دیگر پر اپنے حملوں میں اضافہ کیا ہے، کیونکہ ان کا خیال ہے کہ وہ اس طرح اسرائیل پر دباؤ ڈال رہے ہیں جو غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کے ساتھ جنگ کر رہا ہے۔

دوسری جانب، امریکی سینٹرل کمانڈ نے آج منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ حوثیوں نے کل پیر کے روز جنوبی بحیرہ احمر میں دو تجارتی بحری جہازوں پر دو حملے کیے۔

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]