لبنانی اراکین پارلیمنٹ کا "فرقہ واریت اور مقدسات توہین" کے الزامات کا تبادلہ

سیشن کے بعد جمیل اپنے ساتھیوں میشال معوض (دائیں) اور سلیم الصایغ کے وسط میں (لبنانی پارلیمانی ویب سائٹ)
سیشن کے بعد جمیل اپنے ساتھیوں میشال معوض (دائیں) اور سلیم الصایغ کے وسط میں (لبنانی پارلیمانی ویب سائٹ)
TT

لبنانی اراکین پارلیمنٹ کا "فرقہ واریت اور مقدسات توہین" کے الزامات کا تبادلہ

سیشن کے بعد جمیل اپنے ساتھیوں میشال معوض (دائیں) اور سلیم الصایغ کے وسط میں (لبنانی پارلیمانی ویب سائٹ)
سیشن کے بعد جمیل اپنے ساتھیوں میشال معوض (دائیں) اور سلیم الصایغ کے وسط میں (لبنانی پارلیمانی ویب سائٹ)

"لبنانی کتائب" پارٹی کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ سامی جمیل اور پارلیمانی اسپیکر نبیہ بری کے سیاسی معاون سابق رکن پرلیمنٹ اور وزیر علی حسن خلیل کے درمیان ہونے والے تصادم کے سبب کل لبنانی پارلیمنٹ میں مشترکہ کمیٹیوں کے اجلاس کے دوران شدید بحث ہوئی جو "مقدسات کی توہین" تک پہنچ گئی۔
قبل اس کے کہ یہ بحث ملک میں ایک نئے بحران کی شکل اختیار کر جاتی، اسپیکر بری نے بعد میں رکن پارلیمنٹ جمیل کو فون کیا، تاکہ جو کچھ ہوا اس کے اثرات کو دور کیا جا سکے، جس کے بعد رکن پارلیمنٹ علی حسن خلیل کی جانب سے بھی معافی کا مطالبہ کیا گیا۔
اطلاعات نشاندہی کرتی ہیں کہ بحث کی وجہ بلدیاتی انتخابات سے متعلق تھی کہ کیسے اس کی مالی اعانت کی جائے، علاوہ ازیں خالی صدارتی اسامی کی صورتحال میں قانون سازی کے اجلاس منعقد کرنے کی مخالفت تھی۔ جبکہ یہ بحث فرقہ وارانہ بیان بازی کی صورت اختیار کر گئی، اور معلومات کے مطابق، اراکین کی چیخیں اور آوازیں ہال کے باہر تک سنی گئیں۔ (...)

بدھ - 7 رمضان 1444 ہجری - 29 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16192]

 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]