چارلس سوم کی جرمن قانون سازوں کے سامنے "تاریخی" خطاب کو بڑے پیمانے پر سراہا گیا۔ جب کہ وہ "بنڈسٹاگ" سے خطاب کرنے والے پہلے برطانوی بادشاہ بن گئے ہیں۔
چارلس نے یوکرین کے لیے برطانیہ - جرمنی مشترکہ حمایت کی تعریف کی اور کہا کہ یوکرین کے خلاف جنگ "یورپ کی سلامتی اور ہماری جمہوری اقدار کے لیے خطرہ ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ "اس جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے" برطانیہ اور جرمنی دونوں نے یوکرین کی حمایت میں "اہم" موقف اختیار کیا۔ نائبین کو جرمن زبان میں دیئے گئے خطاب میں، کنگ نے جرمنی کی طرف سے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی کی تعریف کی اور اسے ایک "جرات مندانہ، اہم اور خوش آئند" فیصلہ قرار دیا۔
تاہم، کنگ کی تقریر کا زیادہ تر حصہ ان کے ملک کے یورپی یونین سے اخراج کے بعد برطانیہ - جرمنی تعلقات پر مرکوز رہا۔ چارلس نے دونوں ممالک کے درمیان تاریخی و ثقافتی روابط کی مضبوطی پر زور دیا اور نشاندہی کی کہ ان کی والدہ ملکہ الزبتھ نے 15 بار جرمنی کا سرکاری دورہ کیا۔ (...)
جمعہ - 9 رمضان 1444 ہجری - 31 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16194]