باشاغا ماضی میں جو گزر گیا اس پر معافی مانگ رہے ہیں

روس لیبیا کے بحران کو سلامتی کونسل میں اٹھائے گا

لیبیا کی "استحکام" حکومت کے سربراہ فتحی باشاغا (ان کا حکومتی صفحہ)
لیبیا کی "استحکام" حکومت کے سربراہ فتحی باشاغا (ان کا حکومتی صفحہ)
TT

باشاغا ماضی میں جو گزر گیا اس پر معافی مانگ رہے ہیں

لیبیا کی "استحکام" حکومت کے سربراہ فتحی باشاغا (ان کا حکومتی صفحہ)
لیبیا کی "استحکام" حکومت کے سربراہ فتحی باشاغا (ان کا حکومتی صفحہ)

لیبیا کی "استحکام" حکومت کے سربراہ، فتحی باشاغا نے کہا کہ "جو لوگ یہ مانتے ہیں کہ انہوں نے ان کے حق میں غلطیاں کیں یا ان پر جارحیت کی، وہ اس پر معافی مانگتے ہیں کیونکہ انسان غلطیاں بھی کرتے ہیں اور درست بھی ہوتے ہیں۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ ان کا ملک "صدر اور پارلیمنٹ کے انتخاب سے پہلے مستحکم نہیں ہو سکتا۔"
باشاغا، جن کی حکومت اپنے مرکزی شہر مصراتہ سے دارالحکومت طرابلس میں داخل ہونے میں ناکام رہی، نے ریاست کی تعمیر کے لیے تمام فریقوں سے مفاہمتی خطاب کی اپیل کی اور بشارت دی کہ کہ ان کا ملک، جو طویل عرصے سے جنگوں، تنازعات، تقسیم اور مشرق اور مغرب میں دو حکومتوں کے وجود کے سبب نقصان اٹھا رہا ہے، "استحکام کے مرحلے کے قریب پہنچ گیا ہے۔" انہوں نے کہا کہ لیبیا میں متحدہ حکومت کی کمی نے "20 لاکھ سے زائد شہریوں کی مشکلات میں اضافہ کرتے ہوئے انہیں غربت کی لکیر سے نیچے لے آئی ہے، چنانچہ سب کو ملک میں استحکام کی بحالی کے لیے کام کرنا چاہیے۔" ان کے خیال میں ان کی حکومت کا طرابلس میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران جو واقعات پیش آئے وہ "عدم فہم کی بنا پر ہوئے، جس کے نتیجہ میں افراتفری پھیل گئی،" اور یہ خاص طور پر مصراتہ میں اختلاف کا باعث بنا، جسے انہوں نے "لیبیا کے لیے اہم، اور لیبیا اس کے لیے اہم قرار دیا۔" (...)

ہفتہ - 10 رمضان 1444 ہجری - 01 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16195]
 



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]