باشاغا ماضی میں جو گزر گیا اس پر معافی مانگ رہے ہیں

روس لیبیا کے بحران کو سلامتی کونسل میں اٹھائے گا

لیبیا کی "استحکام" حکومت کے سربراہ فتحی باشاغا (ان کا حکومتی صفحہ)
لیبیا کی "استحکام" حکومت کے سربراہ فتحی باشاغا (ان کا حکومتی صفحہ)
TT

باشاغا ماضی میں جو گزر گیا اس پر معافی مانگ رہے ہیں

لیبیا کی "استحکام" حکومت کے سربراہ فتحی باشاغا (ان کا حکومتی صفحہ)
لیبیا کی "استحکام" حکومت کے سربراہ فتحی باشاغا (ان کا حکومتی صفحہ)

لیبیا کی "استحکام" حکومت کے سربراہ، فتحی باشاغا نے کہا کہ "جو لوگ یہ مانتے ہیں کہ انہوں نے ان کے حق میں غلطیاں کیں یا ان پر جارحیت کی، وہ اس پر معافی مانگتے ہیں کیونکہ انسان غلطیاں بھی کرتے ہیں اور درست بھی ہوتے ہیں۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ ان کا ملک "صدر اور پارلیمنٹ کے انتخاب سے پہلے مستحکم نہیں ہو سکتا۔"
باشاغا، جن کی حکومت اپنے مرکزی شہر مصراتہ سے دارالحکومت طرابلس میں داخل ہونے میں ناکام رہی، نے ریاست کی تعمیر کے لیے تمام فریقوں سے مفاہمتی خطاب کی اپیل کی اور بشارت دی کہ کہ ان کا ملک، جو طویل عرصے سے جنگوں، تنازعات، تقسیم اور مشرق اور مغرب میں دو حکومتوں کے وجود کے سبب نقصان اٹھا رہا ہے، "استحکام کے مرحلے کے قریب پہنچ گیا ہے۔" انہوں نے کہا کہ لیبیا میں متحدہ حکومت کی کمی نے "20 لاکھ سے زائد شہریوں کی مشکلات میں اضافہ کرتے ہوئے انہیں غربت کی لکیر سے نیچے لے آئی ہے، چنانچہ سب کو ملک میں استحکام کی بحالی کے لیے کام کرنا چاہیے۔" ان کے خیال میں ان کی حکومت کا طرابلس میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران جو واقعات پیش آئے وہ "عدم فہم کی بنا پر ہوئے، جس کے نتیجہ میں افراتفری پھیل گئی،" اور یہ خاص طور پر مصراتہ میں اختلاف کا باعث بنا، جسے انہوں نے "لیبیا کے لیے اہم، اور لیبیا اس کے لیے اہم قرار دیا۔" (...)

ہفتہ - 10 رمضان 1444 ہجری - 01 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16195]
 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]