آذربائیجان کے وزیر دفاع ذاکر حسنوف نے آذربائیجان-اسرائیل تعلقات کے پس منظر میں باکو اور تہران کے درمیان نگورنو کارا باغ کے علاقے پر تنازعہ کے باعث باہمی الزامات کے تبادلے کے بعد کشیدگی میں اضافے پر اپنی افواج کو تمام ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے جنگی تیاریوں کو بڑھانے کا حکم دیا ہے۔
آذربائیجانی میڈیا نے حسنوف کے حوالے سے بتایا کہ گزشتہ روز آرمی چیفس کی میٹنگ کے دوران کہا گیا کہ "کچھ ممالک کے سینئر فوجی اہلکاروں کی طرف سے آذربائیجان کے خلاف دہشت گردی کی سرپرستی کرنے اور قبضے کی پالیسی کے الزامات کو جھوٹ اور بہتان قرار دیتے ہوئے ناقابل قبول اور مضحکہ خیز قرار دیا۔" اور انہوں نے کہا کہ "کوئی ہم سے دھمکیوں کی زبان میں بات نہیں کر سکتا۔"
یاد رہے کہ آذربائیجان نے ایرانی فوج میں بری افواج کے کمانڈر کیومرث حیدری کے بیانات کے خلاف احتجاج کیا تھا، جس نے باکو پر تنظیم "داعش" کے جنگجوؤں کو پناہ دینے اور انہیں آرمینیا کے خلاف 2020 کی جنگ میں استعمال کرنے کا الزام لگایا تھا۔ (...)
اتوار - 11 رمضان 1444 ہجری - 02 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16196]