"اقوام متحدہ کا ایلچی"... ناممکن مشن اور غیر فائدہ مند کام

"الشرق الاوسط" نے اپنی خصوصیات کی بناء پر سفارت کاروں کی رائے لی

23 مارچ کو سلامتی کونسل کا اجلاس  (اے پی)
23 مارچ کو سلامتی کونسل کا اجلاس  (اے پی)
TT

"اقوام متحدہ کا ایلچی"... ناممکن مشن اور غیر فائدہ مند کام

23 مارچ کو سلامتی کونسل کا اجلاس  (اے پی)
23 مارچ کو سلامتی کونسل کا اجلاس  (اے پی)

ناکام کون ہے؟ اقوام متحدہ کے ایلچی یا سلامتی کونسل؟
اس سوال کا جواب دینے کے لیے "الشرق الاوسط" نے بین الاقوامی حکام کی آراء لی، جنہوں نے "اقوام متحدہ کے ایلچی" کو تفویض کردہ تقریباً ناممکن مشن اور ان وضاحتوں کے بارے میں بات کی جن سے اس "غیر فائدہ مند" کام کے کرنے والے کو لطف اندوز ہونا چاہیے۔
اقوام متحدہ کے لیے کام کرنے والے ایک سینیئر اہلکار نے آنجہانی روسی نمائندے وٹالی چورکن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مغربی سفارت کار چاہتے ہیں کہ اقوام متحدہ کا کوئی بھی ایلچی ان سے کچھ حاصل کیے بغیر ان سے ہر معاملہ میں مشورہ کرے، اگر وہ اپنے مشن میں کامیاب ہو جاتا ہے - اور یہ ایک نادر صورت ہے - وہ اس کی کامیابی کو اپنی طرف منسوب کرتے ہیں، اور اگر وہ کسی بات پر اتفاق کرانے میں ناکام رہتے ہیں - جیسا کہ اکثر ہوتا ہے - تو وہ اپنی ناکامی کے نتائج ایلچی پر ڈال دیتے ہیں، گویا مؤخر الذکر "صرف ایک پنچنگ بیگ ہے!"۔ ایک سینئر مغربی سفارت کار نے اعتراف کیا کہ "جب معاملات ٹھیک ہو رہے ہوتے ہیں، تو ہر کوئی اس کا سہرا لینے کے لیے چھلانگ لگاتا ہے، لیکن جب معاملات خراب ہو جاتے ہیں تو ایلچی کو مورود الزام ٹھہرانے کے لیے ہر کوئی دوسری طرف دیکھتا ہے۔" (...)

منگل - 13 رمضان 1444 ہجری - 04 اپریل 2023 ء شمارہ نمبر [16198]
 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]