"ChatGPT" پر ہتک عزت" کا الزام

ایک آسٹریلوی اہلکار ایپ کے خلاف پہلا مقدمہ دائر کرنے کے لیے اقدامات کر رہا ہے

"ChatGPT" پر ہتک عزت" کا الزام
TT

"ChatGPT" پر ہتک عزت" کا الزام

"ChatGPT" پر ہتک عزت" کا الزام

چیٹ بوٹ ایپلی کیشن  "ChatGPT" پر ایک آسٹریلوی اہلکار کی جانب سے اس ایپ کی مالک کمپنی "اوپن اے آئی" کے خلاف ہتک عزت کا پہلا مقدمہ دائر کرنے کے اقدامات کا اعلان کرنے کے بعد ایک نئے تنازع کا مرکز بن گئی ہے، جب کہ اس شخص نے دعویٰ کیا ہے کہ کمپنی نے اس کے بارے میں غلط معلومات استعمال کی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق ”ہیپ برن شائر” کے منتخب ہونے والے میئر برائن ہڈ حیران ہوئے کہ "یہ ایب ان کے بارے میں جو معلومات فراہم کرتی ہے اس سے پتہ چلتا ہے کہ ان پر جعلسازی کے مقدمے میں فرد جرم عائد کی گئی ہے،" جس سے "ChatGPT" کو ملزم قرار دیا جا سکتا ہے۔ ماہرین نے ”الشرق الاوسط” کو بتایا کہ "متاثرہ افراد کے پاس کمپنی کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کے دو طریقے ہیں، جن میں سے ایک یہ ہے کہ اگر ایپ ان کی معلومات کو درست کرنے سے انکار کر دے تو ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرنا ہے یا پھر ڈیٹا پرائیویسی قوانین کے تحت اپنے حقوق کا استعمال کریں۔"(...)

جمعہ - 16 رمضان 1444 ہجری - 07 اپریل 2023 ء شمارہ نمبر [16201]

 



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]