واشنگٹن سوڈانی سیاسی عمل کی حمایت کا عہد کر رہا ہے

امریکی وزارت خارجہ نے فوج پر زور دیا کہ اقتدار شہریوں کو منتقل کرنے کی ضرورت ہے

خرطوم میں 6 اپریل کو سول حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کا ایک منظر (اے ایف پی)
خرطوم میں 6 اپریل کو سول حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کا ایک منظر (اے ایف پی)
TT

واشنگٹن سوڈانی سیاسی عمل کی حمایت کا عہد کر رہا ہے

خرطوم میں 6 اپریل کو سول حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کا ایک منظر (اے ایف پی)
خرطوم میں 6 اپریل کو سول حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کا ایک منظر (اے ایف پی)

ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے سوڈان میں سیاسی عمل کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے، "حتمی سیاسی معاہدے" کو درپیش چیلنجوں پر قابو پانے، اس پر جلد دستخط کرنے اور ایک عبوری سویلین حکومت کی تشکیل کے لیے تمام فریقوں کے ساتھ مشاورت کی حمایت کرنے پر اپنی آمادگی کا اظہار کیا ہے۔ جو کہ متوقع معاہدے پر دستخط کرنے میں دوسری بار تاخیر ہونے سے ملک میں پیدا ہونے والے اضطراب اور کشیدہ صورتحال کا مقابلہ کرنے کی ایک نئی امریکی کوشش ہے۔
جمعرات کی شام امریکی معاون وزیر خارجہ برائے افریقی امور مولی فائی نے خود مختاری کونسل کے نائب صدر اور "فوری امداد" فورسز کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل محمد حمدان دقلو (حمیدتی)  اور سیاسی عمل کے ترجمان خالد عمر یوسف سے رابطے قائم کیے،  جو کہ اسٹاف کمانڈ کی قیادت کے بارے مین فوج اور "فوری امداد" کے درمیان اختلافات کی وجہ سے جمعرات کے روز سیاسی معاہدے پر دستخط کرنے میں ناکامی کے بعد ہے۔
خاتون سفیر فائی نے کہا کہ انہوں نے حمیدتی کے ساتھ ایک فون کال کے دوران سوڈانی عوام کی امنگوں کے لیے اپنے ملک کی حمایت، سول حکومت کو اقتدار منتقل کرنے کی ضرورت اور اس اہم عمل کی جانب بڑھنے اور اسے آگے بڑھانے کے لیے واشنگٹن کی تیاری کی تصدیق کی۔ انہوں نے خرطوم میں امریکی سفارت خانے کے صفحے پر دوبارہ شائع ہونے والی ایک ٹویٹ میں یہ بھی واضح کیا کہ اس نے خالد یوسف کو بھی یہی کہا اور سوڈان میں "جمہوری منتقلی کی بحالی کے لیے طویل سفر" کی تکمیل کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ (...)

ہفتہ - 17 رمضان 1444 ہجری - 08 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16202]
 



میں نے امریکی افواج کو شام اور عراق میں تنصیبات پر حملہ کرنے کا حکم دے دیا ہے: بائیڈن

امریکی صدر جو بائیڈن امریکی ریاست ڈیلاویئر میں ڈوور ایئر فورس بیس پر اردن میں ہلاک ہونے والے 3 امریکی فوجیوں کی میتیں وصول کرنے کے دوران (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن امریکی ریاست ڈیلاویئر میں ڈوور ایئر فورس بیس پر اردن میں ہلاک ہونے والے 3 امریکی فوجیوں کی میتیں وصول کرنے کے دوران (اے ایف پی)
TT

میں نے امریکی افواج کو شام اور عراق میں تنصیبات پر حملہ کرنے کا حکم دے دیا ہے: بائیڈن

امریکی صدر جو بائیڈن امریکی ریاست ڈیلاویئر میں ڈوور ایئر فورس بیس پر اردن میں ہلاک ہونے والے 3 امریکی فوجیوں کی میتیں وصول کرنے کے دوران (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن امریکی ریاست ڈیلاویئر میں ڈوور ایئر فورس بیس پر اردن میں ہلاک ہونے والے 3 امریکی فوجیوں کی میتیں وصول کرنے کے دوران (اے ایف پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل جمعہ کی شام اعلان کیا ہے کہ انھوں نے گذشتہ اتوار کو اردن میں ایک امریکی بیس پر تین امریکی فوجیوں کی ہلاکت کے جواب میں امریکی فوج کو شام اور عراق میں اہداف پر حملے کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

انہوں نے ڈیلاویئر میں ڈوور ایئر فورس بیس پر فوجیوں کی لاشیں وصول کرنے کے بعد کہا: "میری ہدایات پر آج شام امریکی افواج نے عراق اور شام میں ان تنصیبات پر حملے کیے جنہیں ایرانی پاسداران انقلاب اور اس کے اتحادی گروپوں نے امریکی افواج پر حملے کے لیے استعمال کیا تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "ہمارا ردعمل آج سے شروع ہے جو ان اوقات اور جگہوں پر جاری رہے گا جو ہم بیان کریں گے۔" دیں اثنا انہوں نے زور دیا کہ "امریکہ مشرق وسطی میں یا دنیا میں کہیں بھی تنازعہ نہیں چاہتا۔"  (...)

ہفتہ-22 رجب 1445ہجری، 03 فروری 2024، شمارہ نمبر[16503]