چین تائیوان کے آس پاس کے علاقوں میں اپنی فوج کی تعیناتی کو تیز کر رہا ہے

امریکہ بیجنگ کو "روکنے" کے لیے جزیرے کو مسلح کرنے پر مُصر ہے

رکن پارلیمنٹ مائیک مکول اور تائیوان پارلیمنٹ کے اسپیکر کل تائی پے میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (رائٹرز)
رکن پارلیمنٹ مائیک مکول اور تائیوان پارلیمنٹ کے اسپیکر کل تائی پے میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (رائٹرز)
TT

چین تائیوان کے آس پاس کے علاقوں میں اپنی فوج کی تعیناتی کو تیز کر رہا ہے

رکن پارلیمنٹ مائیک مکول اور تائیوان پارلیمنٹ کے اسپیکر کل تائی پے میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (رائٹرز)
رکن پارلیمنٹ مائیک مکول اور تائیوان پارلیمنٹ کے اسپیکر کل تائی پے میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (رائٹرز)

چین نے امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر کے ساتھ جزیرے کی اعلیٰ ترین خاتون عہدیدار کی ملاقات کے جواب میں تائیوان کے آس پاس اپنی فوجی تعیناتی کو تیز کر دیا ہے۔
تائیوان کی خاتون صدر تسائی انگ وین اور امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر کیون میکارتھی، جو کہ امریکہ کے تیسرے اہم ذمہ دار شمار ہوتے ہیں، کے درمیان بدھ کو ہونے والی ملاقات کے بعد، کل بیجنگ نے تائیوان، جسے وہ اپنے علاقے کا "اٹوٹ انگ" قرار دیتا ہے، کے آس پاس اضافی جنگی بحری بیڑے، ہیلی کاپٹر اور فائٹرز  بھیجے۔
تائیوان کی وزارت دفاع نے کہا کہ لگاتار دوسرے دن، تین چینی جنگی بحری بیڑے جزیرے کے ارد گرد کے پانیوں میں گشت کر رہے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ ایک لڑاکا طیارہ اور ایک آبدوز شکن ہیلی کاپٹر نے تائیوان کے فضائی دفاعی علاقے کو عبور کیا۔
دریں اثنا، بیجنگ کی طرف سے سخت اقدامات کی دھمکی کے باوجود، دونوں ریپبلکن اور ڈیموکریٹک پارٹیوں کے قانون سازوں نے تائیوان کو ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھنے کے لیے اپنی خواہش کا اعادہ کیا، اور امید ظاہر کی کہ اس سے کسی بھی ممکنہ چینی حملے کو روکنے میں مدد ملے گی۔ (...)

ہفتہ - 17 رمضان 1444 ہجری - 08 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16202]
 



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]