"کوآرڈینیٹنگ فریم ورک" کی تشکیل کے لیے عراقی سنی اقدام

عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد الحلبوسی (واع)
عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد الحلبوسی (واع)
TT

"کوآرڈینیٹنگ فریم ورک" کی تشکیل کے لیے عراقی سنی اقدام

عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد الحلبوسی (واع)
عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد الحلبوسی (واع)

سنی سیاست دان اور عراقی پارلیمنٹ کے سابق رکن مشعان الجبوری نے انکشاف کیا کہ پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد الحلبوسی شیعہ کوآرڈینیٹنگ فریم ورک کی طرح سنی کوآرڈینیٹنگ فریم ورک تشکیل دینا چاہتے ہیں۔
الجبوری نے اپنے "ٹوئٹر" اکاؤنٹ پر لکھتے ہوئے کہا: "میں اس بات کی تصدیق کر سکتا ہوں کہ صدر اسامہ النجیفی، شیخ خمیس الخنجر، سید مثنی السامرائی، ڈاکٹر رافع العیساوی اور جو ان کے ساتھ ہیں وہ اور جو ان القابات کی نمائندگی کرتے ہیں وہ سنی کوآرڈینیٹنگ فریم ورک کا حصہ نہیں ہوں گے، جسے محمد الحلبوسی تشکیل دینا چاہتے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا: "افواہوں کے مطابق محمود المشہدانی، سلیم الجبوری اور صالح المطلک ان کے ساتھ شامل ہوں گے۔"
دیگر سنی جماعتوں میں سے کسی نے بھی مشعان الجبوری کے بیان کی تردید یا تصدیق نہیں کی، جو الحلبوسی کے نظریات کی مخالفت کے لیے جانے جاتے ہیں۔ تاہم، حال ہی میں پارلیمنٹ کے سابق سپیکر سلیم الجبوری کے اعلان کے مطابق، آنے والے دور میں موجودہ سنیوں کے متبادل سیاسی عمل کا مشاہدہ کیا جا سکتا ہے۔(...)

پیر - 19 رمضان 1444 ہجری - 10 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16204]
 



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]