سعودی عرب شام کو اختیار بڑھانے کے لیے حمایت کر رہا ہے

الفرحان اور المقداد نے مداخلتوں کے خاتمے، پناہ گزینوں کی واپسی... اور قونصلر خدمات اور پروازوں کی بحالی پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں

سعودی عرب اور شام کے وزرائے خارجہ کل جدہ میں (واس)
سعودی عرب اور شام کے وزرائے خارجہ کل جدہ میں (واس)
TT

سعودی عرب شام کو اختیار بڑھانے کے لیے حمایت کر رہا ہے

سعودی عرب اور شام کے وزرائے خارجہ کل جدہ میں (واس)
سعودی عرب اور شام کے وزرائے خارجہ کل جدہ میں (واس)

کل سعودی عرب اور شام نے، شام کے ریاستی اداروں کی حمایت کی ضرورت پر زور دیا، جس کا مقصد شامی اراضی پر حکومتی کنٹرول کو بڑھانا، مسلح ملیشیاؤں کے وجود کو ختم کرنا اور شام کے اندرونی معاملات میں غیر ملکی مداخلت کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ یہ موقف سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور ان کے شامی ہم منصب فیصل المقداد کے درمیان جدہ میں ہونے والی بات چیت کے بعد ایک بیان میں جاری کیا گیا۔
سعودی-شامی بیان میں کہا گیا ہے کہ فیصل بن فرحان اور المقداد نے "شام کے بحران کے سیاسی حل تک رسائی کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا جس میں شام کی وحدت، امن، استحکام، عرب شناخت اور علاقائی سالمیت محفوظ رہے۔" بیان میں مزید کہا گیا کہ فریقین نے شام کے تمام علاقوں میں امداد پہنچانے کے لیے مناسب ماحول فراہم کرنے اور شامی پناہ گزینوں اور بے گھر افراد کی ان کے علاقوں میں واپسی کے لیے ضروری حالات پیدا کرنے اور انھیں پرامن انداز میں اپنے وطن واپس جانے کے قابل بنانے پر اتفاق کیا۔(...)

جمعرات - 22 رمضان 1444 ہجری - 13 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16207]
 



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]