دنیا میں لبنان زندگی گزارنے کے لیے سب سے زیادہ مہنگا ہے

لبنانی لیرا "بدترین کرنسیوں" کی فہرست میں سرفہرست

لبنانی لیرا "دنیا میں بدترین" ہے (رائٹرز)
لبنانی لیرا "دنیا میں بدترین" ہے (رائٹرز)
TT

دنیا میں لبنان زندگی گزارنے کے لیے سب سے زیادہ مہنگا ہے

لبنانی لیرا "دنیا میں بدترین" ہے (رائٹرز)
لبنانی لیرا "دنیا میں بدترین" ہے (رائٹرز)

لبنان میں رہنے کے ماہانہ اخراجات پر فیلڈ سروے میں حیران کن اضافہ دکھائی دیا۔ حالیہ حساب سے ایک خاندان جو 4 افراد پر مشتمل ہو اس کے بجلی اور مواصلات جیسی عوامی خدمات کے کم سے کم اخراجات 40 ملین سے 70 ملین لیرا کے درمیان ہیں، جب کہ اوسط حقیقی آمدنی، جس میں اضافہ یا ہنگامی گرانٹس اور امداد سے تعاون کیا جاتا ہے، سرکاری اور نجی شعبوں کے ملازمین کے لیے ماہانہ 25 ملین لیرا سے زیادہ نہیں ہے۔ یاد رہے کہ کل ملازمین میں سے تقریباً 20 سے 30 فیصد اپنی تنخواہیں جزوی یا مکمل طور پر امریکی ڈالر میں وصول کرتے ہیں۔ جس سے انہیں زندگی گزارنے کی متوازن قوت حاصل ہوتی ہے۔
یہ معاشی خلاء بین الاقوامی رپورٹس کی ساکھ کی تصدیق کرتے ہیں کہ لبنان کی 80 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے اور 70 فیصد لوگوں کو بڑھتے ہوئے اخراجات سے نمٹنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔(...)

جمعرات - 22 رمضان 1444 ہجری - 13 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16207]
 



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]